’میرا بھائی سعودی عرب کی جیل میں سزائے موت کا منتظر ہے‘
**مندرجہ ذیل کہانی اسماء شفیع نے جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی نتاشہ زئی کو سنائی۔ اسماء کے بھائی علی (نام تبدیل کردیا گیا ہے) کو بیرونِ ملک ملازمت دلوانے کے بہانے ایجنٹوں نے سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ پر لگا دیا۔
علی کو سعودی عرب میں سزائے موت سنائی گئی۔ آج تک ان کے خاندان کو ان کی قید اور ان پر موجود مقدمے کے بارے میں کوئی سرکاری نوٹیفیکیشن نہیں ملا ہے اور نہ ہی انہیں یہ بتایا گیا ہے کہ آیا انہیں کبھی بَری، معاف یا ڈی پورٹ کیا جائے گا یا نہیں، اور نہ ہی یہ کہ ان پر عائد الزامات کو غلط ثابت کرنے کے لیے انہیں کیا کرنا ہوگا۔**
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
3 سال پہلے میں نے اپنے بھائی کو خواب میں دیکھا۔ آخر کار وہ اپنے گھر آگیا تھا۔ نیند میں مجھے ایسا لگا کہ ہمارے سارے دکھ ختم ہوچکے ہیں، ہمارے مسائل حل ہوچکے ہیں اور ہماری مشکلات کا دور ختم ہوچکا ہے۔ ان چند منٹوں کے لیے میں بہت خوش تھی۔