دسترخوان

فالج سے بچانے میں مددگار بہترین غذائیں

چند غذاؤں کو اپنا کر آپ فالج جیسے جان لیوا مرض کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔

فالج سے بچانے میں مددگار بہترین غذائیں



بلڈ پریشر اور خون کی شریانوں کے مسائل، خون گاڑھا ہونا یا جمنا جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

درحقیقت یہ مسائل ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا باعث بنتے ہیں جبکہ پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی اعضاءکو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

فالج کی دو اقسام ہیں ایک میں خون کی رگیں بلاک ہوجانے کے نتیجے میں دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی ہوتی ہے، دوسری قسم ایسی ہوتی ہے جس میں کسی خون کی شریان سے دماغ میں خون خارج ہونے لگتا ہے۔ ان دونوں اقسام کے فالج کی علامات یکساں ہوتی ہیں اور ہر فرد کے لیے ان سے واقفیت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں : فالج کی 5 خاموش علامات

تاہم چند غذاؤں کو اپنا کر آپ فالج جیسے جان لیوا مرض کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔

مچھلی

شٹر اسٹاک فوٹو

ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتے میں تین بار مچھلی کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں فالج کا خطرہ 6 سے 12 فیصد تک کم ہوجاتا ہے، مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز شریانوں کا ورم کم، دوران خون بہتر جبکہ خون جمنے کا خطرہ کم کرتے ہیں، زیادہ مچھلی کھانے کا مطلب یہ بھی ہے کہ آپ سرخ اور پراسیس گوشت کم کھارہے ہیں جو کہ شریانوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

جو کا دلیہ

شٹر اسٹاک فوٹو

ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق دلیے پر مشتمل غذا کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھنے اور بلڈ شوگر لیول کو متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہونا دماغ کی جانب جانے والی شریانوں میں 'کچرا' جمع ہونے کا باعث بنتا ہے، جس سے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔ دلیہ میں جس قسم کا فائبر ایا جاتا ہے وہ کولیسٹرول کو صحت مند سطح میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

شکرقندی

شٹر اسٹاک فوٹو

شکرقندی میں موجود وٹامن سی اور بی سکس کے ساتھ پوٹاشیم ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتے ہیں اور جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ بلڈپریشر فالج کا خطرہ بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسی طرح شکرقندی میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فالج کی ان انتباہی نشانیوں کو نظرانداز مت کریں

کیلے

شٹر اسٹاک فوٹو

الاباما یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں خون کی شریانوں کو سکڑنے یا خون گاڑھا ہونے کے جان لیوا عمل سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق میں بتایاگیا کہ پوٹاشیم ان جینز کو ریگولیٹ کرتا ہے جو کہ شریانوں کی لچک کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ روزانہ صرف ایک کیلا کھانے کی عادت بھی فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچا? میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

پالک

شٹر اسٹاک فوٹو

پالک آئرن، فائبر، وٹامن اے اور سی سے بھرپور سبزی ہے، یہ پوٹاشیم کے حصول کے لیے بھی اچھا ذریعہ ہے جو کہ بلڈپریشر کی سطح کم کرنے میں انتہائی ضروری جز ہے جبکہ شریانوں کی صحت بھی بہتر بناتا ہے، جس سے فالج کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

بادام

شٹر اسٹاک فوٹو

پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ کچھ بادام کھانے سے صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

لہسن

شٹر اسٹاک فوٹو

لہسن میں ایسے مالیکیولز موجود ہوتے ہیں جو کہ بلڈ کلاٹ کا باعث بننے والی وجوہات کا خطرہ کم کرکے فالج سے تحفظ فراہم کرتے ہیں، کچی لہسن بلڈ کلاٹ سے لڑنے کی زیادہ طاقت رکھتی ہے۔ روزانہ لہسن کے ایک یا دو ٹکڑے کھانا فالج سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

ڈارک چاکلیٹ

شٹر اسٹاک فوٹو

چاکلیٹ میں موجود کوکا فلیونوئڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو خون کی شریانوں کو ہونے والے نقصان سے لڑنے اور خون کے لوتھڑے بننے کی روک تھام کرتے ہیں جو فالج کا باعث بن سکتے ہیں۔ سوئیڈن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہوتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ 17 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ چاکلیٹ نہیں پسند تو سبز اور سیاہ چائے، بلیو بیریز، اسٹرابری اور لہسن بھی فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتے ہیں۔

ٹماٹر

شٹر اسٹاک فوٹو

لائیکوپین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ ٹماٹر کو سرخ رنگ دیتا ہے اور ایک حالیہ طبی تحقیق کے مطابق جن افراد کے خون میں لائیکوپین کی مقدار زیادہ ہو ان میں کسی بھی قسم کے فالج کا خطرہ 55 فیصد، ischemic stroke کا خطرہ 59 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ اس اینٹی آکسائیڈنٹ کی زیادہ مقدار ٹماٹر میں ہی پائی جاتی ہے۔

مالٹے

شٹر اسٹاک فوٹو

اس پھل کو روزانہ کھانا یا اس کے جوس کا ایک گلاس پینا بھی فالج اور امراض قلب کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مالٹے وٹامن سے بھرپور پھل ہے جو کہ فالج کا خطرہ کم کرتا ہے خصوصاً اگر آپ تمباکو نوشی کے عادی ہیں۔ مالٹوں سے ہٹ کر یہ فائدہ اسٹرابری سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔