ہندو لڑکی کی مسلمان لڑکے سے محبت دکھانے پر انتہا پسندوں کا فلم پر پابندی کا مطالبہ
بولی وڈ کے چھوٹے خان سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان یوں تو اب اپنی دوسری فلم ’سمبا‘ کی شوٹنگ میں بھی مصروف ہیں۔
تاہم ان کی پہلی فلم ’کیدر ناتھ‘ شروع سے ہی مشکلات کا شکار رہی ہے۔
اگرچہ تمام مشکلات اور طویل انتظار کے بعد گزشتہ ماہ 30 اکتوبر کو ’کیدر ناتھ’ کا مختصر ٹیزر جاری کیا گیا تھا، تاہم ٹیزر سامنے آتے ہی فلم کی ٹیم کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔
ٹیزر کے بعد 12 نومبر کو اگرچہ فلم کی ٹیم نے ‘کیدر ناتھ‘ کا ٹریلر بھی جاری کردیا ہے، جس میں سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان کو ایک ہندو زائر اور اداکارہ سشانت سنگھ راجپوت کو مسلمان گائیڈڈ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
تاہم ٹریلر سے قبل ہی اس کے ٹیزر کو دیکھتے ہی ہندو انتہاپسندوں کا غصہ باہر آچکا تھا اور انہوں نے فلم کی ٹیم پر ’لو جہاد‘ کو فروغ دینے کا الزام لگا کر فلم پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔
ویب سائیٹ ’دی وائر‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) سے وابستہ ایک اہم شخص نے بھارت کے فلم سینسر بورڈ کو خط لکھ کر ’کیدر ناتھ‘ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق بی جی پی اتراکھنڈ کے میڈیا ریلیشن کے عہدیدار اجندرا اجے نے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) کو خط لکھ کر فلم کو ہندوؤں کے خلاف قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: افواہیں ختم ’کیدر ناتھ’ میں سارہ علی خان اور سشانت سنگھ کا رومانس سامنے آگیا
اجے وجندرا نے دعویٰ کیا کہ فلم سے ہندؤوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے، کیوں کہ اس میں ہندؤوں کے مذہبی تہوار کے دوران آنے والے قدرتی سیلاب کو دکھایا گیا ہے، ساتھ ہی فلم میں مذہبی تہوار میں شرکت کے لیے آنے والی نوجوان ہندو لڑکی کو ایک نوجوان گائیڈڈ کے ساتھ بوس و کنار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس سے ہندؤوں کے جذبات متاثر ہوئے۔