‘ریپ‘ الزامات کو 15 سال گزرجانے پر امریکی گلوکار کے خلاف مقدمہ خارج
امریکی عدالت نے 38 سالہ معروف امریکی پاپ گلوکار نک کارٹر کو ڈیڑھ دہائی قبل ایک اداکارہ کو مبینہ طور پر ‘ریپ‘ کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں بری کردیا۔
نک کارٹر پر الزام تھا کہ انہوں نے آج سے 15 سال قبل یعنی 2003 میں اداکارہ و گلوکارہ میلیسا شومین کا ان کے ہی گھر میں‘ریپ’ کیا تھا۔
گلوکار نک کارٹر نے ہمیشہ سے ہی ‘ریپ’ الزامات کو مسترد کیا، تاہم 33 سالہ میلیسا شومین نے ان کے خلاف 2 سال قبل مقدمہ درج کروایا تھا۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نک کارٹر کے خلاف لاس اینجلس کاؤنٹی کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت رہا، تاہم عدالت نے گلوکار کے خلاف ‘ریپ’ الزامات کے تحت فرد جرم عائد کرنے کا مقدمہ خارج کردیا۔
لاس اینجلس کاؤنٹی کی عدالت کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ گلوکار کے خلاف اس لیے مقدمہ خارج کیا گیا، کیوں کہ قانونی طور پر مقدمے زائد المیعاد ہوچکا تھا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عدالت کے مطابق نک کارٹر کے خلاف لگائے گئے ‘ریپ’ الزامات کی قانونی طور پر 2013 تک تحقیقات کی جاسکتی تھی، تاہم اب یہ قانونی طور پر ختم ہوچکا ہے، اس لیے گلوکار کے خلاف فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔
عدالتی فیصلے پر نک کارٹر اور ان کی قانونی ٹیم نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔