برطانوی اداکار پر ‘ریپ’ کے الزامات ثابت نہ ہوسکے
امریکی پراسیکیوٹرز نے کہا ہے کہ معروف ٹین ایجرامریکی ڈرامے ‘گوسپ گرل’ سے شہرت حاصل کرنے والے برطانوی اداکارای ڈی ویسٹ وک پر ‘ریپ’ اور خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات ثابت نہیں ہوئے۔
31 سالہ ای ڈی ویسٹ وک پر الزام تھا کہ انہوں نے 2014 میں تین مختلف واقعات کے دوران 3 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے سمیت ان کا ‘ریپ’ کیا۔
ای ڈی ویسٹ وک کے خلاف یہ الزامات گزشتہ برس اس وقت سامنے آئے جب نوجوان اداکارہ و لکھاری کرسٹینا کوہن نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے اداکار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ریپ کے الزامات عائد کیے۔
کرسٹینا کوہن کے بعد دیگر 2 اداکاراؤں نے بھی ای ڈٰ وسٹ وک کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ریپ کے الزامات عائد کیے، جس کے بعد لاس اینجلس پولیس نے اداکار کے خلاف تحقیقات شروع کی تھی۔
ایک سال تک چلنے والی تحقیقات میں الزامات لگانے والی خواتین کی جانب سے مستند ثبوت پیش نہ کر پانے اور تفتیش کاروں سے مکمل تعاون نہ کرنے کی بناء پر ان کے خلاف کیس کی پیروی کرنے والے لاس اینجلس کے سرکاری وکلاء نے اداکار کو الزامات سے بری قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن پر جنسی جرائم کی مزید فرد جرم عائد
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے نشریاتی ادارے ‘ٹی ایم زیڈ‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لاس اینجلس ڈسٹرکٹ کاؤنٹی عدالت کے پراسیکیوٹرز کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق ادکار پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ریپ کے الزامات عائد نہیں کیے جاسکتے۔