اے بی ڈی ویلیئرز یا آئی پی ایل کا اسپائیڈرمین؟
تقریباً ایک سال قبل کرکٹ شائقین کو یہ خدشہ پیدا ہو گیا تھا کہ شاید وہ مسلسل انجریز کا شکار جنوبی افریقی بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز کو دوبارہ ایکشن میں نہیں دیکھ سکیں گے۔
تاہم بڑے اسٹارز کی یہی خوبی ہے کہ وہ ہمیشہ ناکامیوں اور انجریز کو پس پشت ڈال کر میدان میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ دیتے ہیں اور اے بی ڈی ویلیئرز نے بھی انجری کے بعد شاندار انداز میں واپسی کی۔
ڈی ویلیئرز نے انجری سے واپسی کے فوراً بعد آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں اپنی ٹیم کی 3-1 سے فتح میں مرکزی کردار ادا کیا اور اپنی فٹنس اور کلاس ثابت کردی۔
انڈین پریمیئر لیگ میں جنوبی افریقی بلے باز کی کارکردگی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی لیکن انہوں نے وقتاً فوقتاً عمدہ باریاں کھیل کر اپنی ٹیم کو فتوحات دلانے کا سلسہ جاری رکھا۔
گزشتہ روز سن رائزرز حیدرآباد کے خلاف میچ میں 39گیندوں پر 69 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ساتھ ساتھ معین علی کے ہمراہ عمدہ شراکت بھی قائم کی جس کی بدولت ان کی ٹیم نے میچ میں بڑا مجموعہ ترتیب دے کر فتح کی راہ ہموار کی۔
لیکن اس میچ میں یادگار لمحہ ڈی ویلیئرز کا شاندار کیچ تھا جس کے ذریعے انہوں نے ایلکس ہیلز کو میدان بدر کر کے سب کو حیران کرتے ہوئے اسپائیڈرمین اور سپرمین کا لقب اپنے نام کیا۔
انگلینڈ کے ایلکس ہیلز نے ہم وطن معین علی کی گیند پر زوردار شاٹ کھیلا اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یہ میدان کے باہر جا کر چھکا قرار پائے لیکن ڈی ویلیئرز نے شاندار کیچ لے کر سب کو دنگ کردیا خصوصاً کپتان ویرات کوہلی کے تاثرات بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے تھے۔
اس میچ کے بعد ویرات کوہلی نے انہیں اسپائیڈرمین سے تشبیہ دیتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ آج میں نے اسپائیڈرمین کو لائیو دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسپائیڈرمین جیسا کام تھا، آپ ایک عام آدمی کے طور پر ایسا نہیں کر سکتے۔
معین علی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ناقابل یقین کیچ تھا، میں اب تک جو بہترین کیچ دیکھے ہیں ان میں سے ایک ہے۔ جب ہیلز نے شاٹ مارا تو مجھے لگا چھکا ہو گیا لیکن جب ڈی ویلیئرز فیلڈر ہوں تو ایک شانس ہوتا ہے اور انہوں نے کیچ کر کے یہ دوبارہ ثابت کردیا۔