Election2018

جمعیت علماء اسلام (ف)

[جے یو آئی (ف)]

جمعیت علماء اسلام (فضل الرحمٰن) کی بنیاد 1988 میں رکھی گئی۔

بھارت میں برطانونی سامراج سے سیاسی سطح پر نمٹنے کے لیے 1919 میں دیوبند مکتبہ فکر کے حامل افراد نے جمعیت علماء ہند (جے یو ایچ) کی بنیاد رکھی اور جے یو آئی کی جڑیں اسی نظریے سے ملتی ہے۔

واضح رہے کہ جے یو ایچ نوآبادیات کے خلاف تھی اور متحدہ بھارت کی خواہاں رہی۔ جے یو ایچ بھارتی مسلمانوں کے لیے علیحدہ ریاست کے تصور ‘پاکستان’ کی مخالف تھی اور اسی وجہ سے 1945 میں آل انڈیا مسلم لیگ کی حمایت کے تنازع پر ایک دھڑا قائم ہوا۔

اس دھڑے کو جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کا نام ملا اور بعدازاں 1988 میں صدر ضیاء الحق کے دور میں افغانستان جنگ کے دوران مجاہدین کی حمایت کے تنازع پر جے یو آئی مزید تقسیم کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں جمعیت علماء اسلام (سمیع الحق) اور جمعیت علماء اسلام (فضل الرحمٰن) کا قیام عمل میں آیا۔

جے یو آئی (ف) کے نمایاں رہنما

اہم نکات

درج ذیل شعبوں میں بہتری لانے کی خواہش:

انتخابات 2008

قومی اسمبلی کی 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ خیبر پختونخوا میں 29 نشستوں پر کامیابی ملی۔

انتخابات 2013

قومی اسمبلی کی 272 نشستوں میں سے صرف 15 پر سبقت حاصل کر سکی۔

اہم سیاسی کارنامے

تنقید اور تنازعات