جو نایاب چیزیں دنیا میں کہیں نہیں وہ انٹارکٹیکا میں ہیں
ماہرین نے ناسا کی سیٹلائٹ کی مدد سے دنیا کے سرد ترین، ہوادار ترین اور خشک ترین براعظم میں نایاب چیزیں دریافت کرلیں
دنیا کے پانچویں بڑے براعظم کا درجہ رکھنے والے سرد ترین، ہوادار ترین اور خشک ترین براعظم انٹارکٹیکا میں اگرچہ باقاعدہ کوئی بھی انسانی بستی نہیں۔
تاہم اب وہاں حیران کن طور پر ایک نایاب نسل کے 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد ایسے پرندے پائے گئے ہیں، جو دنیا سے تیزی سے نایاب ہو رہے ہیں۔
یعنی جو نایاب چیزیں اور پرندے دنیا میں اور کہیں نہیں وہ ایک ایسے براعظم میں موجود ہیں، جہاں انسانوں کا زیادہ عرصے تک ٹھہرنا بھی مشکل بن جاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی و یورپی ماہرین نے سب سے پہلے امریکی تحقیقاتی ادارے ناسا کی سیٹلائٹ کے ذریعے براعظم انٹارکٹیکا کے خطرناک اور دشوار ترین حصے میں نایاب ’ایڈیلی پینگوئن‘ ڈھونڈنے میں کامیاب ہوئے، جس کے بعد اس کام پر مزید تحقیق کی گئی تو وہاں اندازوں سے زیادہ پینگوئن پائے گئے۔