قائد اعظم کے اپنی بیٹی دینا سے تعلقات کیسے تھے؟
قائدِاعظم محمد علی جناح کی اکلوتی بیٹی دینا جناح 98 برس کی عمر میں گزشتہ روز انتقال کرگئیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے رُتی جناح کی موت کے بعد دینا جناح کو بڑے ناز و نعم سے پالا اور اُنہیں اِس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑا، اِس کا ذکر آگے چل کر کریں گے۔
دینا جناح نے ابتدائی تعلیم بمبئی کے ایک کانوینٹ اسکول میں حاصل کی۔ دینا اگرچہ بیشتر وقت اپنی نانی کے ہاں گزارتی تھیں لیکن اِس کے باوجود جناح صاحب نے دینا کی پرورش اور دیکھ بھال کے لیے ایک گورننس کو ملازم رکھا تھا۔ جناح صاحب کی پیشہ ورانہ اور سیاسی مصروفیات کی بناء پر اُن کو دینا کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع کم ہی میسر آتے تھے۔ رُتی جناح کے انتقال کے وقت دینا کی عمر ساڑھے 9 سال تھی اور اتنے کم عمر بچے کے لیے یہ صدمہ بہت گہرا تھا۔ جناح صاحب نے اِس صدمے کے اثر کو کم کرنے کے لیے گھر میں اپنی بیٹی کے لیے تفریح طبع کے انتظامات بھی کر رکھے تھے اور وہ دینا کو اکثر شاپنگ کروانے بھی لے جاتے تھے۔
1930 میں جب وہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس میں شرکت کے لیے لندن گئے تو فاطمہ جناح اور دینا کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے اور دینا کو لندن کے ایک اسکول میں داخل کروا دیا اور رہائش کے لیے وہاں ایک مکان بھی خرید لیا۔ لندن میں جناح صاحب کی زندگی کافی پُرسکون تھی۔ ہفتے اور اتوار کا دن وہ اپنی بیٹی کے ساتھ گزارا کرتے تھے۔ جنوری 1934 میں جناح صاحب آل انڈیا مسلم لیگ کی درخواست پر دوبارہ ہندوستان لوٹے جبکہ دینا اور فاطمہ جناح لندن ہی میں مقیم رہیں۔ 24 مئی 1934 کو اُنہیں ایک بار پھر لندن جانا پڑا اور جب اگلی مرتبہ وہ ہندوستان لوٹے تو فاطمہ جناح اور دینا جناح بھی اُن کے ہمراہ تھیں۔