کھیل

ویمنز ہاکی کوچ نے ہراساں کرنے کے الزامات کو غلط قرار دیدیا

قومی ویمن ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ سعید خان نے ٹیم کی گول کیپر سیدہ سعدیہ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو مسترد کردیا۔

قومی ویمن ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ سعید خان نے ٹیم کی گول کیپر سیدہ سعدیہ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہراساں کیے جانے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے، میرا بے داغ ماضی گواہ ہے کہ کبھی بھی ایسی حرکت نہیں کی۔

نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں پی ایچ ایف کی سیکریٹری تنزیلہ عامر چیمہ اورٹیم منیجرلیفٹیننٹ کرنل ( ر) احمد نواز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ساری زندگی عزت کمائی، دو دفعہ ورلڈ کپ جیتنے والی قومی ہاکی ٹیم کا رکن رہا، 1994 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا کوچ بھی رہ چکا ہوں اور کسی خاتون کو ہراساں کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی ویمنز ہاکی ٹیم کی سابق گول کیپر سیدہ سعدیہ نے ہیڈ کوچ پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعید خان نے آٹھ اکتوبر کی رات ایک معاملے پر بحث کے بعد انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ واقعے کے دن رات میں سعید خان نے ان سے کہا کہ وہ فوری طور پر ہاکی اسٹیڈیم سے نکل جائیں اور اس دوران بے ہودہ زبان بھی استعمال کی اور الزام عائد کیا کہ ہیڈ کوچ اس کے بعد ان کے کمرے تک پیچھے آئے اور ان کے ہاتھ کو بھی پکڑا۔

ہیڈ کوچ سعید خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران مزید کہا کہ اس الزام سے ان کی بہت بدنامی ہوئی اور ان پر کافی دباؤ ہے لیکن پھر بھی ویمنز ٹیم کی تیاریوں میں انہوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی اور دعویٰ کیا کہ اگر قومی ویمنز ٹیم اگر ٹورنامنٹ نہیں بھی جیت سکی تو پھر بھی وکٹری اسٹینڈ پر ضرور آئے گی۔

ٹیم منیجر لیفٹیننٹ کرنل( ر) احمد نواز نے کہا کہ وہ ہیڈ کوچ سعید خان کو بہت عرصے سے جانتے ہیں اور ان کے کردار پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سیکریٹری تنزیلہ عامر چیمہ نے بھی کوچ کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاتون ہاکی پلیئر سعدیہ کے الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے بلکہ جس ڈنر کی بات سعیدہ نے کی ہے وہاں پر میں بذات خود دیگر عہدیداران کے ساتھ موجود تھی اور وہاں پر ایسا کوئی بھی واقعہ نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: قومی ہاکی گول کیپر کا کوچ پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

تنزیلہ عامر چیمہ نے مزید بتایا کہ اس معاملے پر سعدیہ کو سپورٹ کرنے والی خاتون پلیئر اقرا جاوید کو بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ایشین ویمنز چیلنج کپ کیلئے اسکواڈ سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔

تنزیل نے کہا کہ ایک ویمن کھلاڑی نے ٹیم سے ڈراپ ہونے کی وجہ سے الزام لگایا ہے اور اگر اس الزام میں کوئی حقیقت ہوتی تو پھر میں کمیٹی بناتی اور ایکشن لیتی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خان زادہ کی طرف سے اس الزام کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی سے ہم تعاون کریں گے۔