کھیل

دانش کنیریا پر تاحیات پابندی کا باضابطہ اعلان

پابندی عائد ہونے کے بعد, کنیریا، کسی قسم کی آفیشل کرکٹ نہیں کھیل پائیں گے نہ ہی مستقبل میں بورڈ میں کسی عہدے پر کام کرنے کے اہل ہوں گے۔

لاھور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی کرکٹ ٹیم کہ ٹیسٹ اسپن بالر دانش کنیریا پر تاحیات پابندی کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلامیہ میں یہ وضاحت کی گئی ہے کے انٹرنیشل کرکٹ کائونسل کے اینٹی کرپشن قوانین کے مطابق کسی بھی بورڈ کی طرف سے کسی بھی کھلاڑی پر عائد ہونے والی پابندی کا اطلاق تمام بورڈز کرتے ہیں۔

انگلش کرکٹ بورڈ کی طرف سے کنیریا پر ایسیکس کائونٹی اسپاٹ فکسنگ کیس میں مرون ویسٹ فیلڈ کی سٹے بازی میں معاونت اور بکیز سے ان کو متعارف کروانے کے الزام ثابت ہونے پر ان کر تاحیات پابندی کا فیصلہ کیا گیا جس کا اطلاق پی سی بی بھی کرے گا۔

پابندی عائد ہونے کے بعد کسی قسم کی آفیشل کرکٹ نہیں کھیل پائیں گے نہ ہی مستقبل میں بورڈ میں کسی عہدے پر کام کرپائیں گے۔

فیصلہ سامنے آنے کے بعد ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کنیریا نے پی سی بی کے فیصلہ کو جانبدار قرار دیا- ان کے مطابق بورڈ نے اپنے طور پر معاملے کی تحقیقات کیئے بغیر ہی ان پر پابندی عائد کردی ہےاور ان کو اپنا موقوف پیش کرنے کا موقع بھی فراہم نہیں کیا۔

کینیریا پر 2009 میں ایسیکس کاؤنٹی کے ساتھی کھلاڑی میرون ویسٹ فیلڈ پر اسپاٹ فکسنگ کیلئے دباؤ ڈالنے پر انگلینڈ ،ویلز کرکٹ بورڈ(ای سی بی) نے گزشتہ سال جون میں پابندی عائد کی تھی، تاہم پاکستانی اسپنر اس بات کی مستقل تردید کرتے آئے ہیں۔

بتیس سالہ کرکٹر پر ویسٹ فیلڈ نے الزام عائد کیا تھا کہ کنیریا نے ان پر، ایک بک میکر سے ناقص کارکردگی کے بدلے 6,000 پونڈ لینے پر دباؤ ڈالا تھا۔ دانش کینیریا نے پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ سکواڈ میں رہتے ہوئے، 61 میچوں میں 261 وکٹیں لے چکے ہیں۔

کنیریا عالمی سطح پر، کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ہندو برادری کے دوسرے فرد ہیں۔ ان سے قبل 1980 کی دہائی میں انیل دلپت نے پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

اسپنر کو امید تھی کہ ان پر لگائی گئی پابندی میں کمی کر دی جائے گی، تاہم ای سی بی کے ڈسپلنری کمیشن نے ان پر پابندی برقرار رکھی۔

منگل کو ہونے والی سماعت کے دوران پینل، نے مرون ویسٹ فیلڈ پر لگائی گئی پانچ سالہ سزا میں مشروط کمی کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اگر انہوں نے پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے اینٹی کرپشن اصلاحی پروگرام سے بھرپور تعاون کیا تو وہ یکم اپریل 2014 سے کلب کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوں گے۔

ای سی بی کے چیئرمین جائز کلارک نے پینل کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پینل کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کنیریا نے عالمی سطح پر اپنے تجربے کو استعمال کرتے ہوئے ایک نوجوان اور باصلاحیت کرکٹر کو ہدف بنایا اور کرپشن میں دھکیلا۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے تمام پیشہ ور کھلاڑیوں کو واضح پیغام جائے گا کہ کرپشن اور کھیل میں بگاڑ پیدا کرنے کے کیا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔