لیڈی گاگا کی ڈاکیومینٹری فلم کے کلپس جاری

ویڈیوز وائرل ہوگئیں اور لاکھوں افراد نے دیکھا، اور ان کلپس پر حیرانگی کا اظہار کیا۔

امریکی پاپ گلوکارہ لیڈی گاگا ویسے تو دنیا بھر میں اپنے انتہائی جذباتی گانوں کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں، تاہم وہ اپنے متنازع لباس اور تشدد پر ابھارنے والے مناظر کو پیش کرنے کی وجہ سے بھی خبروں میں رہتی ہیں۔

33 سالہ پاپ گلوکارہ لیڈی گاگا ان دنوں اپنی زندگی پر بنائے جانے والی ڈاکیومینٹری ’گاگا فائیو فٹ ٹو‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔

تاہم اب پہلی بار اس فزیولاجیکل ڈاکیومینٹری کی چند کلپس جاری کری گئی ہیں، جنہیں دیکھ کر کئی شائقین حیران رہ گئے، اور انہوں نے انہیں پرتشدد قرار دیا۔

گاگا فائیو فٹ ٹو کی کہانی کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ڈاکیومینٹری کا زیادہ تر حصہ گلوکارہ کی زندگی کے اس دور پر مبنی ہوگا، جس دور میں وہ نفسیاتی مسائل اور دباؤ سے دوچار رہیں۔

ڈاکیومینٹری کی کلپس لیڈی گاگا نے خود اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیں، جنہیں چند ہی گھنٹوں میں لاکھوں افراد نے دیکھا، اور ان کلپس پر حیرانگی کا اظہار کیا۔

جاری کی گئی ایک ویڈیو میں لیڈی گاگا کو ایک کلینک میں بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں لیڈی ڈاکٹر ان کے چہرے پر جھلکتے درد کو نکلنے کے لیے انہیں مشورہ دیتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں، اور گلوکارہ سہمی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

ایک اور جاری کی گئی ویڈیو میں اداکارہ کو سوئمنگ پول میں ڈوبے ہوئے دکھایا گیا ہے، جب کہ پس منظر میں ان کی آوازیں آر ہی ہوتی ہیں کہ ’ میں تنہا ہوں‘ ہر رات اور ہر آنے والا شخص مجھے چھوڑ کر چلا جاتا ہے، وہ کسی دوست کو روتے ہوئے اپنی داستان سناتی ہیں۔

ایک اور ویڈیو میں اداکارہ کو خودکشی جیسے ملتے جلتے منظر میں دکھایا گیا ہے، اداکارہ کسی نظر نہ آنے والی رسی سے کسی مردہ شخص کی طرح لٹکی ہوئی ہیں، اور پھر آہستہ آہستہ وہ اوپر چھت کی جانب جاتی ہوئی دکھائی گئی ہیں۔

ایک اور کلپ میں اداکارہ کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی ڈاکیومینٹری کی مدد کلپس دیکھی ہیں، لیکن میں نے آپ کو یہ دکھانے کا فیصلہ نہیں کیا، کیوں کہ میں نہیں چاہتی کہ ڈاکیومینٹری کو دیکھنے سے پہلے آپ اس کے مقصد کو سمجھ جائیں۔

گلوکارہ کی جانب سے سوئمنگ پول میں ڈوبنے کی طرح اور خودکشی جیسے مناظر دکھائے جانے پر کئی شائقین حیران رہ گئے، انہوں نے نہ صرف ان کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیوز کے اوپر کمنٹس کیے۔

بلکہ سیکڑوں افراد نے اپنی حیرانگی کے اظہار کے لیے ٹوئٹر کا بھی سہارا لیا۔