ماں کا موٹاپا بچے میں نقائص کا سبب
اضافی وزن کی شکار ماؤں کے ہاں پیدا ہونے بچے میں ساختی اور جینیاتی تبدیلی واقع ہوتی ہیں، تحقیق
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دنیا کے ہر 10 میں سے ایک فرد موٹاپے کا شکار ہے، جب کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگر موٹاپے کی یہی رفتار رہی تو 2025 تک دنیا کی ہر 5 میں سے ایک خاتون موٹاپے کا شکار ہوگی۔
مگر اس خوفناک حقیقت سے ہٹ کر اس سے زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ موٹاپے کی شکار ماؤں کے ہاں پیدا ہونے والے بچے مختلف نقائص کے حامل ہوتے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جن ماؤں کا وزن ضرورت سے زیادہ ہے، ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں جینیاتی و ساختی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔
سائنس جرنل بی ایم جے میں شائع شدہ سوئیڈن میں ہونے والی ایک تحقیق کی رپورٹ کے مطابق جو مائیں موٹاپے کا شکار ہوتی ہیں، ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں دل، آنکھ، ٹانگ، بازو، ریڑھ کی ہڈی، نطام ہاضم و اخراج ، چہرے، عصبی اور جینیاتی سسٹم میں خرابیاں ہوتی ہیں۔