لائف اسٹائل

عدنان سمیع ایک بار پھر تنقید کی زد میں

ہندوستانی گلوکار نے ٹوئٹر پر سنیپ چیٹ چھوڑنے کا اعلان کیا، پاکستانی صارفین نے ان پر تنقید کرنا شروع کردی۔

دو سال قبل ہندوستان شہریت حاصل کرنے والے پاکستانی گلوکار عدنان سمیع کو ایک مرتبہ پھر ٹوئٹر پر صارفین کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا، تاہم اس بار وجہ پاکستان کے خلاف بیان نہیں بلکہ سنیپ چیٹ کا ہندوستان کو غریب ملک کہنا تھا۔

عدنان سمیع نے ٹوئٹر پر سنیپ چیٹ چھوڑنے کا اعلان کیا، جس کی وجہ اس کے سی ای او کا ایک بیان ہے۔

اسنیپ چیٹ کے سی ای او نے ایون اسپیگل 2015 میں مبینہ طور پر کہا تھا ' یہ ایپ صرف امیر افراد کے لیے ہے، میں اسے غریب ممالک جیسے بھارت او اسپین تک توسیع نہیں دینا چاہتا'۔

مزید پڑھیں: ہندوستان کی حمایت پر عدنان سمیع مشکل میں

اس بیان کے بعد کئی ہندوستانیوں نے سنیپ چیٹ پر تنقید کی جن میں سے ایک عدنان سمیع بھی ہیں۔

تاہم ٹوئٹر پر موجود پاکستانی صارفین نے عدنان سمیع پر تنقید شروع کردی۔

ان ٹوئٹس کا تعلق سنیپ چیٹ سے کم اور عدنان سمیع کی ہندوستانی شہریت سے زیادہ رہا۔

ایک صارف نے کہا ’عدنان سمیع کے لیے بہت بُرا محسوس کرتا ہوں، ہر بار اپنی وفاداری کا ثبوت دینا پڑتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں لوڈ شیڈنگ دوسری بُری چیز ہے، پہلی عدنان سمیع ہیں‘۔

اس کے بعد عدنان سمیع نے جواب میں لکھا ’پیارے پاکستانی ٹرول، میری ٹویٹس آپ کے بارے میں نہیں تھی یہ سنیپ چیٹ کے بارے میں تھیں، ہر بات میں گھسنے کی اور ایک ناکام عاشق کی طرح برتاؤ کرنے کی کوشش نہ کریں، عادت ڈال لیں، جے ہند‘۔

خیال رہے کہ اس سے قبل عدنان سمیع کو پاکستانی صارفین نے ٹوئٹر پر اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب انہوں نے گزشتہ سال لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہونے والے فائرنگ کے تبادلے پر ہندوستان کا ساتھ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عدنان سمیع کو ہندوستانی شہریت مل گئی

انہوں نے ٹویٹ میں ہندوستان نوازی کا موقع نہ گنواتے ہوئے بھارتی فوج اور وزیر اعظم نریندر مودی کو سراہا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستانی شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے عدنان سمیع پہلی بار 13 مارچ 2001 میں ایک سال کے وزیٹرز کے ویزے پر ہندوستان گئے تھے، جس کے بعد ان کے ویزا میں کئی بار توسیع کی گئی۔

27 مئی 2010 کو جاری کیے گئے ان کے پاکستانی پاسپورٹ کی مدت 26 مئی 2015 کو ختم ہوگئی جس کی حکومت پاکستان نے تجدید نہیں، جس کے بعد انھوں نے ہندوستانی حکومت سے ملک میں اپنے قیام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قانونی قرار دینے کی درخواست کی۔

ان کی درخواست پر غور و فکر کے بعد ہندوستانی وزارت داخلہ نے انہیں غیر معینہ مدت تک ہندوستان میں قیام کی اجازت دے دی تھی۔

اس کے بعد عدنان سمیع کو 2015 میں ہندوستانی شہریت دی گئی۔