ٹیسٹ کپتان: مصباح نے سرفراز کو جانشین قرار دےدیا
پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے محدود اوورز کی ٹیموں کے کپتان سرفراز احمد کو اپنا جانشین قرار دیتے ہوئے کہا سرفراز اچھی کپتانی کر رہا ہے اور ہم سب کو اس پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی تقریب رونمائی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح نے کہا کہ پاکستانی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کو جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے کیونکہ یہ ایک نوجوان ٹیم ہے جو ہمیشہ جوش و جذبے سے بھرپور ہوتی ہے لہٰذا امید ہے کہ یہ ٹیم انگلینڈ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہترین کارکردگی پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ جیسے جیسے آپ میچ اور سیریز جیتتے ہیں تو آپ کے اعتماد میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اور جب اعتماد ہوتا ہے تو بڑی سے بڑی ٹیم کے سامنے آنے پر بھی آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لہٰذا پاکستانی ٹیم کیلئے اچھا موقع ہے کہ وہ سیریز جیت کر جیت کا تسلسل قائم کرے۔
پاکستان کی ٹیسٹ کرکت کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے چیمپئئنز ٹرافی میں ہندوستان کے خلاف میچ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ پاکستان انڈیا کا میچ ہمیشہ ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اگر پاکستانی ٹیم اچھی کارکردگی دکھا کر وہ میچ جیتنے میں کامیاب رہتی ہے تو اس سے جو اعتماد ملتا ہے اس سے ٹیم کو بقیہ میچز جیتنے اور اچھی کارکردگی دکھانے کا نادر موقع ملتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں اپنا پہلا میچ پانچ جون کو ہندوستان کے خلاف کھیلے گا جو دونوں ٹیموں کا ایونٹ میں پہلا میچ ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرفراز ابھی تک اچھے فیصلے کر رہا ہے، ٹی20 اب تک جتنی بھی قیادت کی ہے اس میں اچھی کامبی نیشن کے ساتھ میدان میں اتر کر ان کا بہترین طریقے سے استعمال کیا ہے اور اگر ایسے ہی وہ چلتا رہا تو مجھے امید ہے پاکستانی ٹیم صحیح ڈگر پر چل پڑے گی۔
ٹیسٹ ٹیم کے اگلے قائد کے سوال پر مصباح نے تائید کرتے ہوئے سرفراز نائب کپتان ہے، جس طرح وہ قیادت کر رہا ہے تو مجھے امید ہے کہ وہ دباؤ کو برداشت کرے گا اور ہمیں اس کی بھرپور حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم بحیثیت قوم اپنے کپتان پر مکمل اعتماد کا اظہار کریں گے تو وہ بہترین انداز میں کپتانی کر سکتا ہے اور ٹیم کو آگے لے جا سکتا ہے لیکن اگر ہم اس کے ہم پر اعتماد نہیں کریں گے تو اس کیلئے میدان کے اندر اور باہر دونوں جگہ دباؤ جھیلنا مشکل ہو جائے گا۔