ناصر جمشید کرکٹ سے عبوری طورپر معطل
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اوپننگ بلے باز ناصر جمشید کو انسداد کرپشن قواعد کی خلاف ورزی پر کرکٹ کے تمام طرز سے عبوری طور پر معطل کردیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں انسداد کرپشن قواعد کی خلاف ورزی پر شرجیل خان اور خالد لطیف کو عبوری طورپر معطل کرکے پاکستان واپس بھیج دیا گیا تھا اور چند مزید کھلاڑیوں سے تفتیش کا عندیہ دیا گیا تھا۔
پی سی بی کی ایگزیکٹیوکمیٹی کے چیئرمین اور پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے سربراہ نجم سیٹھی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 'پی سی بی نے ناصر جمشید کو انسداد کرپشن کے قواعد کو توڑنے پر کرکٹ کے تمام طرز سے عبوری طورپر معطل کردیا ہے'۔
پی ایس ایل میں سامنے آنے والے اسکینڈل کے بعد ناصر جمشید کے ملوث ہونے کی اطلاعات گردش کررہی تھیں تاہم وہ لیگ کا حصہ نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل فکسنگ: ’عرفان سے بھی تحقیقات ہورہی ہیں‘
دوسری جانب ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹرسمارا افضل نے دوروز قبل اپنے ٹویٹ میں ان الزامات کو رد کرتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ 'ناصر، پی ایس ایل میں نہیں ہیں وہ برطانیہ میں ہیں اور کلب کے لیے ٹریننگ اور جنوری سے کوچنگ کورس کررہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اتفاقی طورپر کسی درخواست کے علاوہ کسی کھلاڑی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا اور ہم نیوز چینل کی رپورٹ پر خوف ذدہ ہیں'۔
ناصر جمشید کی اہلیہ نے اس رپورٹ کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیتا ہوئے کہا تھا کہ 'مکمل طورپر جھوٹی اور من گھڑت خبرنگاری پر اس چینل کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی'۔
ناصرجمشید نے 2 ٹیسٹ، 48 ایک روزہ اور 18 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کی اور ایک روزہ کرکٹ میں 8 نصف سنچریاں اور 3 سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’اللہ جانتا ہے بے قصور ہوں، کچھ غلط نہیں کیا‘
خیال رہے کہ نجم سیٹھی نے دوروز قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ خالد لطیف اور شرجیل خان کے علاوہ پی ایس ایل میں شامل کسی کھلاڑی کو معطل نہیں کیا جارہا ہے اس لیے انھیں بلاخوف کھیلنا چاہیے۔
پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان نے اپنے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ پی ایس ایل میں کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے فاسٹ باؤلر محمد عرفان سے اب بھی تحقیقات جاری ہیں اور انھیں بھی شوکاز نوٹس دیا جاسکتا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے خلاف ثبوت موجود ہیں اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل اسکینڈل: شاہد آفریدی پی سی بی پر برہم
پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ شرجیل اور خالد لطیف کے علاوہ فاسٹ باؤلر محمد عرفان سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ اینٹی کرپشن یونٹ نے شاہ زیب حسن اور ذوالفقار بابر کو کلئیر قرار دے دیا ہے لیکن عرفان سے ابھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
شہریار خان نے واضح کیا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے حوالے سے ثبوت پی سی بی کے پاس موجود ہیں اگر ثبوت نہ ہوتے تو دونوں کو فوری طور پر دبئی سے پاکستان واپس نہ بھیجا جاتا۔
چئرمین پی سی بی نے کہا ان تمام کھلاڑیوں کے علاوہ لیگ میں شامل دیگر کسی کھلاڑی سے فی الحال کوئی تحقیقات نہیں ہورہی۔