لائف اسٹائل

فلم 'قابل'روایتی کہانی، ہریتھک کی شاندار پرفارمنس

بولی وڈ فلم کو ہندوستان میں ملے جلے رجحان کا سامنا رہا، پاکستان میں یہ فلم مقبول ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

'قابل': روایتی محبت کی کہانی، ہریتھک کی شاندار اداکاری


خرم سہیل

پاکستان میں ہندوستانی فلموں کی نمائش پر پابندی کا ایک مختصردور ختم ہوا، دوبارہ سے فلم بین اپنی پسند کی فلمیں سینما گھروں میں دیکھ سکیں گے۔

اس نئے دور کی ابتدا کے ساتھ، حال ہی میں ہندوستان میں ریلیز ہونے والی فلم ’قابل‘ پاکستان بھر میں بھی نمائش کے لیے پیش کردی گئی ہے۔

اس فلم کو ہندوستان میں ملے جلے رجحان کا سامنا رہا، لیکن پاکستان میں یہ فلم مقبولیت حاصل کرسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: رئیس-قابل کے ٹکراؤ پر ہریتھک کے والد 'دلبرداشتہ'

یہ ہلکے پھلکے رومانوی انداز کی فلم ہے، فرق صرف اتنا ہے، اکثر ہندوستانی رومانوی فلموں میں اندھی محبت موضوع ہوتا ہے، اس فلم میں دو نابینا افراد کی اس محبت کا احوال ہے، جو ہرجگہ دکھائی دیتی ہے۔

اس فلم کا نام ’قابل‘ ہے، جو شاندار صلاحیت، بااعتماد اور پریقین شخصیت کے مالک، محبوب جوڑے کی کہانی ہے، جس میں محبت اندھی تو ہے ہی، مگر جنونی بھی ہے، جس کاانتقام بھی محبت کے حصول کی طرح اپنے اہداف کا تعاقب کرکے جہنم رسید کرتا ہے۔ جذباتی اتار چڑھاؤ کی کہانی میں، کئی موڑ بے پناہ روشنی لیے ہوئے ہیں، کہانی چاہے روایتی اور پرانی ہو، مگر پیشکش کا انداز منفرد ہے۔

کہانی و مکالمے:

فلم کے مرکزی خیال میں تو کوئی جدت نہیں، وہی روایتی انداز کی محبت ہے، جس میں دو چاہنے والے ایک دوسرے کی محبت میں درجہ وار گرفتار ہوتے ہیں، پھر ان کی حسین زندگی اچانک خوفناک مرحلے میں داخل ہوجاتی ہے، زندگی کی تلخیاں انہیں گھیر لیتی ہیں، جن سے پھر وہ بے جگری سے لڑتے ہیں، اس فلم کی کہانی میں بھی یہ سب کچھ ہوا، مگر کہانی دلچسپی سے آگے بڑھتی ہے، فلم بین دیکھتے ہوئے اس سے خود کوجوڑ لیتے ہیں، اس کی بنیادی وجہ شاندار عکس بندی ہے، کہانی میں سادگی نے اس کو منفرد بنادیا اور پھر کرداروں کے مکالموں نے مزید پُراثر کردیا۔

مثال کے طورپر 'یقین اوراعتماد ،جب یہ تمہارے ساتھ ہوں تو راستوں کو دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی'۔ اسی طرح چند ایک اور جملے، جیسے کہ ’آدمی کاخود پہ بھروسہ، اس کی طاقت ہوتی ہے۔ اندھیرا اندھیرے کو روشن تو نہیں کرسکتا، ہاں اگر اندھیرے میں کوئی ساتھ ہو تو اندھیرا کم لگ سکتاہے'۔

فلم کے مرکزی کردار، بینائی سے محروم دو افراد، روہن (ہریتھک روشن) اور سو (یامی گوتم) ہیں، جن کی محبت، اندھیرے سے روشنی کی طرف جانے کی جستجو ہے۔

ہدایت کار سنجے گپتا اور مصنف وجے کمار مشرا نے روایتی پلاٹ پر اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے ایک اچھے کہانی کار ہونے کا ثبوت دیاہے، خاص طور سے آوازوں کی نقالی کے ذریعے کہانی میں، تجسس کا خوب رنگ بھرا ہے، جس سے فلم بین کہانی سے جذباتی طور پر جڑنے میں کامیاب رہیں گے۔

فلم سازی :

اس فلم کے پروڈیوسر راکیش روشن ہیں، جیسا کہ سب جانتے ہیں، وہ ہریتھک روشن کے والد ہیں اور ان کو بولی وڈ میں متعار ف کروانے والے بھی وہی ہیں۔

ماضی میں دیگر فلموں کی طرح اس فلم کی شکل میں بھی انہوں نے ہریتھک روشن کی اداکارانہ صلاحیتوں کو دریافت کرنے کی کوشش کی ہے، فلم سازی کے نکتہ نظر سے یہ فلم روایتی پلاٹ کو بنیاد بنا کر تخلیق کی گئی ہے، اسی روایتی طرزفکر کی وجہ سے راکیش روشن کی اکثر فلمیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں، اگرانہوں نے بولی وڈ کے بدلتے مزاج کے ساتھ خود کو نہ بدلا، تو پھر انہیں مستقبل میں فلم سازی کے میدان میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 'قابل' کی نمائش

فلم 'قابل' میں ہریتھک روشن نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اور اگر طویل عرصے بعد کسی اداکار کی بہتر پرفارمنس دیکھنا چاہتے ہیں، تو 'قابل' دیکھ لیں۔