سابق عالمی نمبرایک ایوانووچ ٹینس سے کنارہ کش
سابق عالمی نمبرایک ٹینس اسٹار آنا ایوانووچ نے مسلسل انجریز کے باعث ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
سربیا سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ ایوانووچ نے کہا کہ 'گزشتہ چند برسوں سے انجری کے باعث مشکلات کا سامنا کررہی ہوں اور واپسی کے لیے ہمیشہ لڑنا پڑتا تھا جبکہ کورٹ کے اندر اور کورٹ باہر بھی بہت محنت کرنی پڑتی تھی اس کے باوجود بعض اوقات اچھا نہیں ہوتا تھا'۔
2008 میں اپنی بہترین کارکردگی کے ذریعے عالمی نمبر ایک کااعزاز حاصل کرنے والی ٹینس اسٹار نے کہا کہ 'میرے لیے انٹرنیشنل پریمیئر ٹینس لیگ (آئی پی ٹی ایل) کے مقابلے آخری تھے کیونکہ میرے دل و جاں میں مزید ہمت دینے کا احساس نہیں بچا تھا'۔
ایوانووچ 2007 میں فرنچ اوپن اور 2008 میں آسٹریلین اوپن کے فائنل تک رسائی میں کامیاب ہوئی تھی جبکہ دو مرتبہ ڈبلیو ٹی اے چمپیئن شپ اپنے نام کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے جو کچھ حاصل کیا وہ ٹینس کی بدولت تھا کیونکہ میں ٹینس سے بہت زیادہ محبت کرتی تھی اور تمام ذمہ داریوں کو نبھانا بڑا مشکل ہوتا تھا'۔
ایوانووچ نے جولائی 2016 میں فٹ بال کی عالمی چمپیئن جرمنی کی ٹیم کے سابق کھلاڑی شوینس ٹیگر سے شادی کی تھی اور اب کوچ کی حیثیت سے بھی ٹینس میں واپسی کی خواہاں نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کوچ کی حیثیت سے واپسی کا میرا کوئی ارادہ نہیں ہے، میں اپنے کیریئر سے بہت خوش ہوں اور اب کچھ مختلف کرنے کا وقت ہے'۔
ایوانووچ نے 5 سال کی عمر سے ٹینس کھیلنا شروع کیا تھا تاہم 2004 میں جونیئرومبلڈن ٹورنامنٹ کے فائنل تک رسائی کی جبکہ 2005 میں پہلا ڈبلیو ٹی اے ٹائٹل حاصل کرلیا۔
فرنچ اوپن 2008 میں کامیابی ان کے کیریئر کی یادگار فتح تھی جبکہ مجموعی طور پر انھوں نے 15 ٹائٹل اپنے نام کیے۔