آئندہ سگریٹ سلگانے سے پہلے یہ ضرور پڑھ لیں
روزانہ ایک پیکٹ سگریٹ پھونک دینا ہر سال پھیپھڑوں کے کینسر میں 150 اضافی تغیرات یا تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے اور یہ تو بس آغاز ہے۔
جی ہاں پہلی بار سائنسدانوں نے سگریٹ نوشی کے نتیجے میں جینیاتی نقصان کے مکمل نقشے کا انکشاف کیا ہے۔
امریکا میں ہونے والی تحقیق میں پہلی بار بتایا گیا ہے کہ یہ عادت پھیپھڑوں کے ساتھ ساتھ جسم کے متعدد اعضاء کے جینز میں بھی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے۔
لاس الموز نیشنل لیبارٹری کی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کے نتیجے میں پھیپھڑوں، گلے، نرخرے، منہ، مثانے اور جگر کے جینیاتی عمل کو نقصان پہنچتا ہے اور یہ تبدیلیاں کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔
خیال رہے کہ تمباکو نوشی کے نتیجے میں ہر سال دنیا بھر میں کم از کم 60 لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں اور یہ عادت 17 مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بتائی جاتی ہے۔
اس تحقیق سے پہلے سائنسدانوں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ آخر تمباکو نوشی اتنے زیادہ اقسام کے سرطان کا باعث کیوں بنتی ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ڈی این اے میں جینیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں خلیات قابو سے باہر ہوجاتے ہیں اور سگریٹ میں موجود سات ہزار سے زائد مختلف کیمیکلز اس عمل کو تیز کردیتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ تمباکو نوشی کو کینسر کا حقیقی ذمہ دار قرار دیا جاسکے مگر اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ اس کے استعمال کے نتیجے میں انسانی ڈی این اے بدل جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر کینسر کا جینوم ریکارڈ فراہم کرتا ہے، جبکہ ڈی این اے کوڈ بھی تحریر ہوتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ جینز میں کس حد تک تبدیلیاں آئی ہیں۔
محققین کے بقول تمباکو نوشی کے باعث کینسر کے شکار افراد کے ڈی این اے کو دیکھ کر جانا جاسکتا ہے کہ یہ کس طرح تشکیل پاتا ہے اور کس طرح اس کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل سائنس میں شائع ہوئی