بلڈ گروپ آپ کے بارے میں کیا بتاتا ہے
خون تو خون ہوتا ہے ٹھیک ہے ناں؟ انسانی خون میں بنیادی عناصر تو یکساں ہوتے ہیں مگر اس میں کچھ مختلف چیزیں اسے 4 بلڈ گروپس میں تقسیم کرتی ہیں۔
ان چاروں بلڈ گروپس کو جو چیز ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے وہ اینٹی جنز ہے یعنی ایسے پروٹین یا کاربوہائیڈریٹ جو خون میں شامل ہوکر اینٹی باڈیز بنانے کا عمل تیز کرتے ہیں۔
1930 میں ایک جاپانی پروفیسر ٹوکی جی فیوریکاوا نے ایک مقالے میں کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ خون کے گروپس اے، بی، اے بی اور او، شخصی خصلتوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
تاہم ہم اس بارے میں کچھ کہنا نہیں چاہتے کیونکہ یہ کوئی سائنسی طور پر تصدیق شدہ نہیں تاہم موجودہ طبی سائنس نے بلڈ گروپس کے حوالے سے کچھ چیزوں کو ضرور ثابت کیا ہے جو درج ذیل ہے۔
اگر آپ کا بلڈ گروپ اے ہو تو
اے بلڈ گروپ میں اے اینٹی جنز سرخ خلیات میں ہوتے ہیں جبکہ بی اینٹی باڈیز پلازما میں پائے جاتے ہیں، اگر آپ کے خون کا گروپ اے ہے تو آپ اے اور اے بی خون کے گروپس رکھنے والے افراد کو سرخ خلیات کا عطیہ کرسکتے ہیں۔
مختلف طبی رپورٹس کے مطابق اے بلڈ گروپ کے حامل افراد میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق اس بلڈ گروپ میں مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے مگر خون کا یہ گروپ مچھروں کو کچھ زیادہ پسند نہیں ہوتا۔
اگر آپ کے خون کا گروپ بی ہو
بی بلڈ گروپ کے سرخ خلیات میں بی اینٹی جنز اور پلازما میں اے اینٹی باڈیز ہوتے ہیں، ایسے لوگ بی اور اے بی بلڈ گروپ رکھنے والوں کو سرخ خلیات کا عطیہ کرسکتے ہیں۔
ہاورڈ یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بلڈ گروپ والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ او گروپ کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہوتا ہے، تاہم ایسے افراد کے معدے میں اے یا او بلڈ گروپ کے مقابلے میں 50 ہزار گنا زیادہ دوست بیکٹریا ہوتے ہیں جو صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
اگر آپ کا بلڈ گروپ اے بی ہو
اے بی بلڈ گروپ کے سرخ خلیات میں اے اور بی دونوں اینٹی جنز ہوتے ہیں، مگر پلازما میں اے یا بی کوئی اینٹی باڈی نہیں ہوتا، اگر آپ کے خون کا گروپ اے بی پازیٹو ہے تو آپ ہر قسم کا خون لے سکتے ہیں۔
اس بلڈ گروپ کے حامل افراد میں او بلڈ گروپ والوں کے مقابلے میں امراض قلب کا خطرہ 23 فیصد ہوتا ہے۔
اگر آپ کے خون کا گروپ او ہو
اگر آپ کے خون کا گروپ او ہے تو آپ کے سرخ خلیات میں اے یا بی اینٹی جنز نہیں ہوں گے مگر پلازما میں اے اور بی اینٹی باڈیز ہوتے ہیں، او پازیٹو سب سے عام خون کا گروپ ہے جبکہ او نیگیٹو گروپ رکھنے والے ہر کسی کو خون کے سرخ خلیات کا عطیہ کرسکتے ہیں۔
او بلڈ گروپ کے حامل افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مچھروں کے لیے زیادہ پرکشش ہوتے ہیں مگر ان میں لبلبے کے کینسر اور ملیریا جیسے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم السر کا مرض بھی انہیں اپنا شکار بنا سکتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔