نقطہ نظر

ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران کیا کرنا چاہیے؟

اگر جہاز کو کسی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑے تو ان نکات پر عمل آپ کی اور دوسروں کی جان بچا سکتا ہے۔

گزشتہ کچھ عرصے سے فضائی سکیورٹی ایک بہت ہی اہم موضوعِ بحث بن چکی ہے مگر اس ضمن میں صرف اس بات پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے کہ حکام اور ایئر لائنز کو کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔

جہاز میں سوار مسافر کے طور پر آپ کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کے نتیجے میں اپنی اور ممکنہ طور پر دوسروں کی کچھ مدد کی غرض سے مخصوص ردِ عمل دینا ہوتا ہے۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ ردِ عمل کیا ہے؟

جب دوران پرواز آپ کے سامنے ہنگامی حالات کے اقدامات کا عملی مظاہرہ پیش کیا جا رہا ہوتا ہے تو کیا آپ اس پر دھیان دیتے ہیں؟ کیا آپ نے کبھی ہوائی جہاز میں اپنے سامنے موجود سیٹ پاکیٹ سے ایمرجنسی کارڈ پڑھا ہے؟

حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ہوائی جہاز کی ایمرجنسی لینڈنگ کی ویڈیو زیرِ بحث ہے۔ کئی لوگوں نے ویڈیو دیکھ کر اس بات کی مذمت کی کہ مسافر جہاز سے نکلنے کے بجائے اپنا قیمتی وقت سامان کو اوپر سے باہر بھینکنے میں ضایع کر رہے تھے۔ دیگر کے مطابق آخر یہ کیسے ممکن ہے کوئی اپنا قیمتی سامان پیچھے چھوڑ جائے۔

ایئرلائن کے عملے سے اس بارے میں پوچھنے پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ ایسی صورتحال میں مسافروں کا واحد مقصد جلد سے جلد جہاز سے باہر نکلنا ہی ہونا چاہیے۔

بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے مطابق کسی بھی ہوائی جہاز کی ایمرجنسی لینڈنگ ہونے کے 90 سیکنڈز کے اندر جہاز کو مسافروں سے خالی کروا دینا چاہیے۔

مگر اتنے کم وقت میں یہ کس طرح ہو سکتا ہے؟

عام طور پر جہاز کے عملے کو کپتان کی جانب سے ایمرجنسی لینڈنگ کے لیے خبردار کر دیا جاتا ہے۔ ایسی اطلاع ملتے ہی عملہ مسافروں کو کچھ ضروری ہدایات دے گا کہ:

مشورہ: ایئرلائن عملہ مسافروں کو قریب ترین ایمرجنسی ایگزٹ دروازے سے اگلی اور پچھلی سیٹوں کی قطاریں گننے کا کہتے ہیں۔ یہ مشورہ اس لیے دیا جاتا ہے کیونکہ بلیک آؤٹ یا فلور لائٹس خراب ہونے کی صورت میں آپ کو اپنی سمت کھونے کا کافی خدشہ ہوتا ہے اور آپ گر بھی سکتے ہیں۔

قیمتی چیزوں کا کیا کریں؟

سفر کے دوران سب سے قیمتی چیز سفری دستاویزات ہونی چاہیئں۔ گو کہ ایمرجنسی کی صورتحال میں ایئر لائن اور حکام دونوں اس دستاویز کا متبادل آسانی فراہم کر سکتے ہیں مگر پھر بھی وہ ایک عارضی سفری اجازت نامہ یا ایک نیا پاسپورٹ ہوسکتا ہے، مگر پرانا پاسپورٹ کھو دینے سے آپ عام طور پر اپنا سفری ریکارڈ کھو بیٹھتے ہیں۔

تمام سفر مندرجہ ذیل چیزیں اپنے ساتھ رکھیں:

ایسا آپ کس طرح کر سکتے ہیں؟: ایک مناسب لباس کا انتخاب کریں۔

مشورہ: لباس میں موجود وہ جیبیں جو زپ سے بند بھی ہو سکتی ہوں وہ سب سے محفوظ ہوتی ہیں ورنہ ایمرجنسی کی افراتفری یا جھکنے پر بھی آپ کی شرٹ یا پینٹ کی جیبوں سے آپ کی قیمتی چیزیں باآسانی نکل سکتی ہیں۔

ہمیشہ اپنے ساتھ سفری دستاویزات رکھنے کے کئی سارے فوائد ہیں:


وہ پاکستانی جو بیرونِ ملک سفر کے دوران اپنا پاسپورٹ کھو بیٹھیں انہیں ان باتوں کو سمجھنا ضروری ہے۔


مندرجہ ذیل کوائف کو ثابت کرنے کے لیے دستاویزی ثبوت:

دستاویزات گم ہو جانے کی صورت میں مقامی پولیس رپورٹ لازمی ہے خاص طور پر اگر ان کے گم ہونے کا تعلق ایئرلائن یا ٹرین کی ایمرجنسی سے نہ ہو (کیونکہ عام طور پر ایمرجنسی کی صورت میں ٹرانسپورٹیشن حکام مدد کرتے ہیں۔)

آپ کس طرح تمام دستاویزات کے ریکارڈز کی اپنے پاس موجودگی یقینی بنا سکتے ہیں:

مشورہ: آپ کو جاری ہونے والی ہر دستاویز کی نقل اپنے پاس رکھیں کیونکہ وہ ایئرلائن، امیگریشن حکام اور پاسپورٹ آفس میں کسی بھی جگہ مطلوب ہوسکتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ کہ مستقبل میں ویزا درخواستیں دینے کی صورت میں آپ سے پاسپورٹ گم ہوجانے کا جواز فراہم کرنے کو کہا جائے گا۔

اگر آپ کے گم شدہ پاسپورٹ پر ویزے ہیں تو اس بارے میں ویزا جاری کرنے والے متعلقہ سفارت خانے یا قونصل خانے کو اطلاع دیں۔ اس طرح آپ کا ویزا/پاسپورٹ بلاک ہو جائے گا اور اس کا کوئی غلط استعمال نہیں کر پائے گا۔

سفر بخیر۔

انگلش میں پڑھیں۔

نوربرٹ المیڈا

نوربرٹ المیڈا سلامتی اور تحفظ کے ماہر ہیں. ان کا ای میل ایڈریس ask@norbalm.com ہے۔

انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں: norbalm@. ویب سائٹ www.norbalm.com

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔