لائف اسٹائل

’ماہ میر‘ کی ناکامی کے سوال پر انجم شہزاد برہم

ہدایتکار فلم ’زندگی کتنی حسین ہے‘ کی میوزک لانچ تقریب میں صحافیوں کے گزشتہ فلم کی ناکامی سے متعلق سوالات پر ناراض ہوگئے۔

کراچی: پاکستانی فلم ’زندگی کتنی حسین ہے‘ کی میوزک لانچ تقریب مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی جہاں فلم کے ہدایت کار انجم شہزاد اپنی گزشتہ فلم ’ماہ میر‘ کی باکس آفس پر ناکامی کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر ناراض ہوگئے۔

انجم شہزاد نے تقریب کے دوران ایک رپورٹر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ فلم سینما کے لیے نہیں بنائی گئی تھی، جب ایک رپورٹر نے کہا کہ اس فلم کو سینما میں ہی پیش کیا گیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ 'ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ آپ کی ذہانت کو جانچا جاسکے اور اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے کہ ہماری عقل اب تک اس قسم کی فلم کو نہیں سمجھ سکتی'۔

ان کا کہنا تھا کہ فلم ’زندگی کتنی حسین ہے‘ کو دیکھ کر انہیں اندازہ ہوگا گا کہ زندگی کتنی خوبصورت ہے، ایک صحافی نے اعتراض کیا کہ زیادہ تر ٹریلرز فلموں کو اچھے انداز میں پیش کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں جس پر ہدایت کار کا کہنا تھا کہ انہیں فلم کے پریمیئر پر ضرور آنا چاہیے کیوں کہ ان کے تمام سوالات کے جواب وہیں ملیں گے۔

جب ایک اور میڈیا نمائندے نے ہدایت کار سے سوال پوچھنا چاہا تو انجم شہزاد نے پہلے ہی درخواست کردی کہ وہ نئی فلم سے متعلق سوال کریں اور یہ کہ وہ اپنی گذشتہ فلم ’ماہ میر‘ کے لیے ایک الگ پریس کانفرنس رکھ لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلم کی کاسٹ میں فیروز خان، سجل علی، جبرائیل، شفقت چیمہ، نیئر اعجاز، راشد فاروقی اور ایلے خان شامل ہیں۔

جب ایک میڈیا نمائندے نے اس فلم کو ایک اور پاکستانی فلم ’ایکٹر ان لا‘ سے ملایا تو اس پر ہدایت کار انجم شہزاد کا کہنا تھا کہ اس فلم کا خیال بالکل حقیقی ہے اور دوسری کسی فلم سے مماثلت نہیں رکھتا، انہوں نے بتایا کہ عبد الخالق نے اس فلم کا اسکرپٹ 4 سال قبل لکھا تھا اور فلم کی شوٹنگ کا آغاز گزشتہ سال اکتوبر میں کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک جذباتی فلم ہے۔

فلم کی مرکزی اداکارہ سجل علی کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی اور ہندوستانی دونوں فلموں میں کام کیا ہے اور ان کے مطابق ان دونوں میں کوئی خاص فرق نہیں، بس تکنیکی طور پر پاکستانی فلموں کو مزید بہتری کی ضرورت ہے، میوزک لانچ پر اپنے دیر سے آنے کی وضاحت کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں بھی ٹریفک جام کی وجہ سے اداکار ایونٹس پر دیر سے پہنچتے ہیں۔

یہ فلم عید الضحیٰ پر ریلیز کی جارہی ہے جب کہ اُس وقت پاکستان کی مزید 2 فلمیں بھی سینما گھروں پر لگی ہوں گی، اس سوال کے جواب میں انجم شہزاد کا کہنا تھا کہ اگر آپ سینما کو پسند کرتے ہیں تو آپ پاکستان کی تینوں فلموں کو ضرور دیکھیں گے۔

اس فلم کے میوزک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انجم شہزاد نے بتایا کہ گانے فلم کو سپورٹ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں اور ان ہی کی مدد سے فلم کی کہانی آگے بڑھے گی۔

کہانی کے ثقافتی پہلو کے حوالے سے فلم ’زندگی کتنی حسین ہے‘ کے پروڈیوسر رفیق احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ہر طرح سے ایک پاکستانی فلم ہے۔

فلم کے ٹائٹل ’زندگی کتنی حسین ہے‘ پر روشنی ڈالتے ہوئے ہدایت کار نے کہا کہ یہ ایک فیملی ڈرامہ فلم ہے جس کی کہانی ایک جوڑے کے گرد گھومتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’جب یہ دونوں ایک ساتھ ہوتے ہیں تو زندگی بہت خوبصورت لگتی ہے اور جب یہ دونوں الگ ہوتے ہیں تو سب کچھ بدل جاتا ہے‘۔

اس سے قبل، فلم کا ٹریلر بھی دکھایا گیا اور 3 گانے بھی چلائے گئے، شائقین کو ان میں سے ایک گانا کافی پسند آیا جسے پاکستانی بینڈ ’سوچ‘ نے گایا ہے۔

یہ مضمون 11 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوا