میری عید یادگار بنانے والی 80 مسکراہٹیں
جب میں توصیف میموریل اسکول (ٹی ایم ایس) کے ایک کلاس روم میں داخل ہوئی تو تھوڑی گھبرائی ہوئی تھی، مجھے اس سے قبل بچوں کے ساتھ گھلنے ملنے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔
مگر پوری کلاس کھڑی ہوئی اور ہم آواز ہو کر مجھے خوش آمدید کہا — 'گڈ مارننگ ٹیچر!'۔ میں ہنس پڑی اور یوں مجھے تھوڑا اعتماد حاصل ہوا۔
دوسرے کمرے میں میری طرح کے رضاکار 'کمک پاکستان' کی ٹیم کے ساتھ موجود تھے۔ یہ تنظیم کراچی یونیورسٹی کے 5 فارغ التحصیل طلبا نے 2008 میں قائم کی تھی اور تب سے یہ فلاحی کاموں میں مصروف ہے۔
ہر سال 14 اگست کے دن کمک کی ٹیم جناح ہسپتال کراچی کے قومی ادارہ برائے امراضِ اطفال میں جا کر بچوں میں یومِ آزادی کے حوالے سے تحائف تقسیم کرتی ہے اور ان کے لیے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ تنظیم مختلف ہسپتالوں کے تعاون سے خون کے عطیات بھی اکٹھے کرتی ہے۔