کھیل

'ہاکی-5 چمپین شپ قومی کھیل کیلئے انقلابی قدم'

پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ طاہر زمان نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو مصروف رکھنے کے لیے یہ چمپیئن شپ انقلابی قدم ہے۔

اسلام آباد: پاکستان ہاکی ٹیم کے چیف کوچ اولمپین طاہر زمان کا ماننا ہے کہ ہاکی-5 چمپیئن شپ سے ملک میں قومی کھیل میں انقلاب آئے گا۔

ہاکی کی تاریخ کی منفرد چمپیئن شپ کا انعقاد فلڈ لائٹ میں لاہور میں جاری ہے جہاں ایک ٹیم 5 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جبکہ کھیل کو تیز تر بنانے کے لیے دیگر نئے قوانین بھی متعارف کروائے گئے ہیں۔

چمپین شپ کو ہاکی کے ٹی ٹوئنٹی سے تعبیر کیا گیا ہے۔

قومی خبر رساں ادارے اے پی پی کو انٹرویو میں طاہر زمان کا کہنا تھا کہ ہاکی-5 چمپین شپ قومی کھیل کی بحالی میں ایک قدم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہاکی -5 چمپین شپ کے انعقاد کے بعد زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو ہاکی کی سرگرمیوں میں مصروف رکھنے کے لیے اس کو اسکول کی طرف منتقل کردیا جائے'۔

مزید پڑھیں: پی ایچ ایف نے 'تیزتر' ہاکی لیگ متعارف کرادی

سابق اولمپیئن نے کہا کہ موجودہ حالات میں یہ ٹورنامنٹ پاکستان ہاکی کے لیے بہت اہم ہے جس میں اکثر جونیئر کھلاڑی حصہ لیں گے۔

قومی ٹیم کے کوچ کا مزید کہنا تھا کہ 'یہی لڑکے یورپ کے دورے پر جائیں گے اور بعد میں جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں شرکت کریں گے'۔

ہاکی- 5 چمپیئن شپ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ گراؤنڈ اور آسٹرو ٹرف پر کھیلی جاسکتی ہے۔

واضح رہے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے طاہر زمان کی سربراہی میں تیز تر ہاکی متعارف کراتے ہوئے قوانین میں تبدیلیاں کی تھیں۔

ہاکی چمپیئن شپ میں ایک ٹیم 5 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جبکہ گراؤنڈ کی لمبائی کو 50 اور چوڑائی کو دس گز تک کم کردیا گیا ہے۔

ہاکی لیگ کے ڈائریکٹر طاہر زمان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) نے لیگ کے لیے بنائے گئے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

لیگ میں اسلام آباد فائٹرز، کوئٹہ واریئرز، فیصل آباد ایکسپریس، کراچی شارک، لاہور لائنز اور پشاور پینتھرز پر مشتمل 6 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

لیگ کی فاتح ٹیم کو 7 لاکھ، فائنل تک رسائی کرنے والی دوسری ٹیم کے لیے 5 لاکھ، تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم کو 4 ، چوتھے نمبر والی ٹیم کو 3، نمبر پانچ پر موجود ٹیم کو 2 لاکھ اور آخری ٹیم کو ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

ہاکی-5 چمپین شپ کا فائنل 25 جون کو لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔