صحافی کی ڈائری: دورہ گوادر (پہلا حصہ)
گوادر پہنچے تو وہاں ایک پسماندہ اور گرد آلود قصبہ دیکھ کر میں حیرت میں پڑ گیا تھا۔
صحافی کی ڈائری: دورہ گوادر (پہلا حصہ)
یہ تین حصوں پر مشتمل سیریز کا پہلا مضمون ہے۔
پہلا دن
6 بجکر 30 منٹ: میں سمجھتا ہوں کہ کسی صحافی کو صبح 7 بجے ڈیوٹی پر پہنچنے کا کہنا کسی گناہ کبیرہ سے کم نہیں۔
صاف کہوں تو کئی مہینوں سے میں اتنی صبح سویرے نہیں اٹھا تھا۔ اپنی سخت شفٹ کر کے بمشکل دو گھنٹوں کی نیند کے بعد میں سردیوں کی سنہری صبح دیکھنے کی امید کر رہا تھا، مگر اس کے بجائے گھپ اندھیرے نے میرا استقبال کیا۔