لائف اسٹائل

آزادی کا احساس بہترین ہے، سنجے دت

بولی وڈ اداکار کا جیل سے رہائی کے بعد کہنا تھا کہ اگر ان کے والد زندہ ہوتے تو وہ اس موقع پر سب سے زیادہ خوش ہوتے۔

42 ماہ جیل میں گزار کر گذشتہ روز رہا ہونے والے بولی وڈ اداکار سنجے دت کا کہنا ہے کہ آزادی کا احساس بہت ہی بہترین ہے اور وہ اس موقع کا 23 سال سے انتظار کر رہے تھے.

یاد رہے کہ سنجے دت کو 1993 کے ممبئی حملہ کیس میں غیر قانونی ہتھیار رکھنے کا الزام ثابت ہونے پر، مارچ 2013 میں ہندوستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے 5 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق اپنی رہائی کے بعد سفید شرٹ اور ماتھے پر سرخ تلک لگائے سنجے دت نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ اس موقع پر اپنے والد کو بے حد یاد کر رہے ہیں، اگر آج وہ زندہ ہوتے تو وہ ان کی رہائی پر سب سے زیادہ خوش ہوتے۔

سنجے کا مزید کہنا تھا ’آزاد ہونے کا احساس ایک بہترین احساس ہے، میں نے 23 سال تک اس موقع کا انتظار کیا اور آزادی کے لیے قانون کا بخوبی احترام کیا‘۔

بولی وڈ اداکار نے اس موقع پر اپنی اہلیہ منتایا کی بھی بے حد تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا ’میں جب بھی کمزور پڑا، میری اہلیہ نے میرا ساتھ دیا، مجھے محسوس ہوتا ہے کہ منتایا نے مجھ سے زیادہ مشکلات برداشت کیں کیوں کہ میرے پیچھے انہیں دو بچوں کی پرورش بھی کرنی تھی‘۔

سنجے نے کہا، ’منتایا ایک بہترین شریک حیات ہیں، وہ میری طاقت ہیں‘۔

جیل میں گزارے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے سنجے نے بتایا کہ انہوں نے قید کے دوران چھوٹے چھوٹے کام سیکھے جن میں کاغد کے بیگ بنانا شامل ہیں، انہوں نے جیل میں دوسرے قیدیوں کو ریڈیو جوکی بن کر بھی محظوظ کیا۔

سنجے کے مطابق اب وہ اپنی فیملی کے ساتھ ایک بہترین وقت گزارنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سنجے دت کے قریبی دوست اور ہدایت کار راجو ہیرانی، سنجے کی زندگی پر بہت جلد ایک فلم بنانے جارہے ہیں جس میں رنبیر کپور، سنجے دت کا مرکزی کردار ادا کریں گے۔

اس حوالے سے سنجے کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش ہیں اور انہیں رنبیر سے بے حد محبت ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔