'ہلا گلہ' توقعات پر پوری کیوں نہیں اتر سکی؟
لولی وڈ فلم "ہلا گلہ" ناقص اسکرپٹ، بے ہنگم کہانی اور غیر تسلی بخش اداکاری کا مجموعہ ثابت ہوئی ، یہاں تک کہ جاوید شیخ اور اسماعیل تارا بھی اس جہاز کو ڈوبنے سے نہ بچاسکے۔
"ہلا گلہ" دو دوستوں کی کہانی ہے جس میں سے ایک کی دو بیویاں ہیں (اور وہ دونوں خود کو اپنے شوہر کی واحد بیوی سمجھتی ہیں) اور دوسرا جو اس بندھن میں بندھنا چاہتا ہے۔ الجھن کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب ساحل اور دو بیویوں کا شوہر اداس (عاصم محمود، منیب بٹ) کوشش کرتے ہیں کہ دونوں خواتین کو ایک دوسرے کی موجودگی کا پتا نہ چلے۔ ان کے منصوبے اس وقت خاک میں مل جاتے ہیں جب دونوں بیویاں ایک دوسرے کی جانب آنے لگتی ہیں اور کھیل ختم ہوجاتا ہے۔
فلیش بیک : نوے کی دہائی میں واپس چلتے ہیں جب عمر شریف اپنی پہلی فلم (مسٹر 420) میں مرکزی کردار کی شکل میں نظر آئے جس کے بعد ہر ایک ان کے نقش قدم پر چل پڑا مگر کوئی بھی کامیڈی کے بادشاہ کی طرح فوری کامیابی حاصل نہیں کرسکا، یہاں تک مرحوم معین اختر بھی اپنی ہوم پروڈکشن (مسٹر کے ٹو) کے مرکزی کردار میں لوگوں کو متاثر کرنے میں ناکام رہے کیونکہ اس میں کچھ بھی نیا نہیں تھا۔