خراب کارکردگی: ہاکی فیڈریشن سے استفسار
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے قومی ہاکی ٹیم کی خراب کارکردگی پر مایوسی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت کھیل اور ہاکی فیڈریشن سےوضاحت طلب کرلی ہے۔
جمعرات کے روز ترجمان وزیراعظم ہاوس کے مطابق پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کے پیٹرن انچیف وزیراعظم نواز شریف نے وضاحت طلب کی ہے کہ اولمپکس میں تین مرتبہ گولڈ میڈل حاصل کرنے والی ٹیم کس طرح شکست سے دوچار ہوگئی۔
وزیراعظم نے ملک میں قومی کھیل کے فروغ کے لیے سفارشات بھی طلب کی ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم کے نوٹس لینے پر وزارت بین الصوبائی رابطہ نے ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجوہات کی تحقیق کے لئے 6 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
کمیٹی ایک ہفتے میں حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی جبکہ کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ اعجاز چوہدری کریں گے اور دیگر ارکان میں سابق اولمپئن مدثر اصغر، شہباز سینئیر، خواجہ محمد جنید، ڈی جی اسپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرہ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کا ایک رکن بھی کمیٹی کا حصہ ہوگا۔
واضح رہے کہ قومی ہاکی ٹیم کی خراب کارکردگی اور اولپکس 2016ء میں رسائی نہ ملنے پرہاکی ٹیم کے چیف سلیکٹر صلاح الدین، سلیکٹر ایاز محمود اور خالد بشیر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں قوم ہاکی ٹیم انتہائی مایوس کن کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ قومی ہاکی نے ٹورنامنٹ کا آغاز پولینڈ کیخلاف میچ سے کیا جس میں اسے دو ایک سے کامیابی حاصل ہوئی یہ ایونٹ میں گرین شرٹس کی پہلی اور آخری فتح تھی۔
پاکستان کو گروپ کے دوسرے میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں چھ ایک سے عبرت ناک شکست ہوئی تاہم بھارت کیخلاف پاکستان نے بہتر کھیل پیش کیا اور میچ دو دو گولز سے برابر رہا جبکہ فرانس کیخلاف آخری گروپ میچ بھی دو دو گولز کیساتھ ڈرا ہوا۔
پاکستان کی اولمپکس 2016ء میں رسائی کوارٹر فائنل میں جیت سے مشروط تھی لیکن کوارٹر فائنل میچ میں قومی ٹیم کو برطانیہ کے ہاتھوں دو ایک سے شکست ہوگئی۔ جسکے بعد اولمپک میں رسائی کا واحد راستہ پاکستان کا ایونٹ میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنا تھا لیکن گزشتہ روز پاکستان نے گروپ بی کی چوتھے نمبر کی ٹیم آئر لینڈ کیخلاف ایک صفر سے شکست کھا کر امید کا آخری دروازہ بھی بند ہوگیا۔