17 ارب پتی افراد جن کے بچے رہیں گے محروم
17 ارب پتی افراد جن کے بچے رہیں گے محروم
سعدیہ امین اور فیصل ظفر
دنیا میں اولاد سے زیادہ پیارا کوئی نہیں ہوتا اور ہر انسان ہی ان کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے دن رات محنت سے اپنی دنیا بنانے کی کوشش کرتا ہے اور کچھ بچوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سونے کا نوالہ منہ میں لے کر آتے ہیں اور ان کے والدین اتنے اثاثوں کے مالک ہیں وہ دونوں ہاتھ سے بھی لٹائیں تو بھی ختم نہیں کرسکتے۔
پاکستان جیسے ملک میں جہاں امیر طبقہ بس بچوں کو ہی اپنے تمام اثاثوں کا مالک بنانے کے لیے جائز و ناجائز طریقوں سے دولت کمانے کو برا نہیں سمجھتا مگر دنیا کے تمام ارب پتی اپنے بچوں کے لیے اس طرح کی سوچ ذہن میں نہیں رکھتے، یقیناً متعدد افراد اپنی مہنگی ترین گاڑیاں، طیارے، کشتیاں اور گھر وغیرہ مرنے کے بعد اولاد کو آپس میں لڑنے کے لیے چھوڑ جاتے ہیں تاہم دنیا کے امیر ترین افراد دنیا سے خود تو خالی ہاتھ جائیں گے ہی مگر ساتھ اپنے بچوں کو بھی خالی ہاتھ ہی چھوڑ کر جائیں گے۔
یقین نہیں آتا ناں؟ مگر واقعی دنیا کے پندرہ امیر ترین افراد ایسے ہیں جنھوں نے اپنی زندگی کی کامیابی میں بچوں کے لیے کچھ نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور سب کچھ خیرات یا فلاحی کاموں کے لیے صرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔