لائف اسٹائل

خوبرو اداکار نادرہ کی برسی

لولی وڈ کی باصلاحیت اداکار کی موت انیس سال گزر جانے کے باوجود بھی معمہ بنی ہوئی ہے۔

لولی وڈ کی خوبرو اور با صلاحیت اداکار نادرہ کی انیسویں برسی آج منائی جا رہی ہے.

نادرہ کے چہرے کا ہر نقش پْر کشش اور سراپا دلکش تھا، وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ پردہ سکرین پر کچھ یوں نمودار ہوتی کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ جاتے، قدرت نے جہاں اداکار کو ہوشربا حسن سے نوازا وہیں اسے جینے کے لئے مختصر عمر عطا کی۔

نادرہ کو ہدایت کار یونس ملک نے 1986 میں اپنی فلم 'آخری جنگ' میں متعارف کروایا اور یہ بھی اتفاق ہے کہ ہدایت کار الطاف حسین کی فلم 'نشان' پہلے ریلیز ہونے کی وجہ سے نادرہ کی ڈیبیو فلم کہلائی۔

دلکش حسن، متناسب سراپے اور رقص میں مہارت کے باعث وہ بہت جلد فلم ویورز کے دلوں میں گھر کر گئیں۔

اسی کی دہائی میں سلطان راہی کی ہیروئن ہونا اداکار کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا نادرہ کی دوسری فلم 'پتر شیراں دے' سلطان راہی کے ہمراہ تھی.

جس کے بعد نادرہ نے سلطان راہی کے ساتھ درجنوں فلموں میں کام کیا نادرہ نے لگ بھگ ساٹھ فلموں میں وقت کے معروف ہیروز کے مقابل ہیروئین کے کردار ادا کئے۔

فلمی حلقے آج بھی نادرہ کو بااخلاق اور ہنس مکھ اداکار کے طور پر یاد کرتے ہیں۔

چھ اگست 1995 کی شام لاہور کی مصروف مارکیٹ میں نامعلوم ڈاکوؤں نے ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ کرکے نادرہ کو قتل کر دیا, ان کی موت اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی معمہ بنی ہوئی ہے۔

نادرہ کی المناک موت سے فلمی صنعت ایک خوبرو اور ٹیلنٹڈ فنکار سے محروم ہو گئی، فلم بین آج بھی اس حسین ساحرہ کو اس کے خوبصورت کرداروں کی وجہ سے یاد کرتے ہیں.