شراب پینے پر پی آئی اے کے پائلٹ کو نو ماہ کی قید

ان پر الزام ہے کہ پرواز سے پہلے وہ نشے میں تھے اور وہ جہاز اُڑانے کی تیاری کررہے تھے

لندن: پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے پائلٹ کو جمعہ کے روز برطانیہ میں نو ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا ان پر الزام ہے کہ پرواز سے پہلے وہ نشے میں تھے اس وقت جہاز میں ایک سو چھپن افراد سوار تھے اور وہ جہاز اُڑانے کی تیاری کررہے تھے۔

پچپن سالہ فیض کو اٹھارہ ستمبر کو لیڈز بریڈفورڈ ائیر پورٹ سے اسلام آباد آنے والی پرواز میں چیک کرنے کے دوران انھیں کاک پٹ چھوڑنے کے لئے کہا کیونکہ ان سے شراب کی بو آ رہی تھی اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ تھی۔

شمالی برطانیہ کے شہر لیڈز عدالت میں پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ ان کے خون میں الکحل کی مقدار زیادہ تھی۔

فیض نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے وہسکی بوتل کا تین چوتھائی حصہ پیا تھا اور وہ بھی رات تین بجے یعنی ایئربس 310 کی فلائٹ سے انیس گھنٹے پہلے پی تھی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ان کا یہ رویہ پاکستان کیلئے تو ٹھیک تھا جہاں شراب پینے کے بارہ گھنٹے کے بعد جہاز اُڑانے کی اجازت ہے خواہ کسی پائلٹ نے کتنی ہی شراب کیوں نہ پی ہو۔

جج پیٹر نے کہا کہ مجھے یہ سن کرحیرانی ہوئی ہے کہ پائلٹ باقاعدگی سے برطانیہ آتا ہے اور وہ یہاں کے سخت قواعد و ضوابط کے بارے میں آگاہ نہیں تھا۔

خیال کیا جارہا ہے کہ ان کے اس اقدم اور سزا ہونے کے بعد شاید وہ پی آئی اے کی ملازمت سے بھی بے دخل کئے جاسکتے ہیں۔