این سی او سی کا محرم الحرام میں کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے خبردار کیا ہے کہ اگر محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے قواعد و ضوابط اور ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو کورونا وائرس کے مریضوں میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت فورم کا جائزہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
این سی او سی نے محرم الحرام کے جلوسوں اور عوام کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تفصیلی غور کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے خصوصاً سیاحت سمیت مختلف شعبے کھولے ہیں، ان شعبوں میں کورونا سے متعلق ٹریس، ٹریک اور ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا وبا: پاکستان میں صورتحال بہتری کی جانب گامزن، 91 فیصد مریض صحتیاب
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی صحت اور تحفظ کے لیے واحد راستہ کورونا کی ٹیسٹنگ ہے۔
وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے فورم کو بتایا کہ محرم کے جلوسوں کے دوران صحت کے بارے میں جامع قواعد و ضوابط وضع کرنے کے لیے علمائے کرام سے معاونت لی جارہی ہے۔
صوبوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو مختلف شعبوں کو کھولنے کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل سے آگاہ کیا۔
خیال رہے کہ 6 اگست کو حکومت نے کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائی گئی پابندیوں اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے مختلف مراحل میں ریسٹورنٹس، مارکیٹوں، تفریحی اور سیاحتی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔
تاہم تعلیمی ادارے اور شادی ہالز 15 ستمبر سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن بھی ختم، ریسٹورنٹس، بازار، تفریحی مقامات کھولنے کا اعلان
واضح رہے کہ دنیا بھر میں 2 کروڑ کے قریب لوگوں کو متاثر کرنے والے اور 7 لاکھ 30 ہزار سے زائد اموات کا سبب بننے والے مہلک کورونا وائرس پاکستان میں بھی 2 لاکھ 84 ہزار 938 لوگوں کو متاثر کرچکا ہے۔
تاہم متاثرین میں سے 2 لاکھ 60 ہزار 764 مریض شفایاب بھی ہوگئے ہیں جو مجموعی کیسز کا 91 فیصد سے زائد ہے۔
ملک میں کورونا وائرس کے باعث جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 6 ہزار 107 تک پہنچ چکی ہے۔