• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

کورونا وائرس: ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈیکسامیتھازون کے استعمال پر خبردار کردیا

شائع June 24, 2020
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے زور دیا ہے کہ کورونا وائرس سے انتہائی متاثرہ شخص کو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ڈیکسامیتھازون دوا لینی چاہیے۔

واضح رہے حالیہ تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف ڈیکسامیتھازون دوا کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وبا: ملک میں ایک روز میں ریکارڈ 133 اموات، متاثرین ایک لاکھ 57 ہزار سے زائد

نجی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں بات کرتے ہوئے ظفر مرزا نے دوا کے ٹرائل کو 'مثبت پیشرفت' قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ 'آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مذکورہ دوا پر آزمائشی تحقیق کی ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے نتائج کا خیر مقدم کیا ہے، لہذا یہ سب کے لیے ایک اچھی خبر ہے'۔

ظفر مرزا نے کہا کہ 'یہ کوئی نئی دوائی نہیں ہے بلکہ 1960 کی دہائی سے استعمال ہو رہی ہے لیکن وائرس سے متاثرہ وہ شخص جنہیں معمولی علامات ہیں، مذکورہ دوائی لینے سے گریز کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ افراد ہرگز یہ دوائی استعمال نہ کریں جو سمجھتے ہے کہ اس کے لینے سے وہ کورونا وائرس سے محفوظ ہوجائیں گے کیونکہ یہ مضر صحت ہوسکتی ہے'۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے افسوس کا اظہار کیا کہ دوائی مارکیٹ میں ناپید ہو رہی ہے۔

ظفر مرزا نے کہا کہ 'یہ دو وجوہات کی بنا پر خطرناک ہے، لوگ اسے جمع کر رہے ہیں یا انہوں نے خود دوائی لینا شروع کردی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے'۔

اس سے قبل ظفر مرزا نے کہا تھا کہ ایک ماہر ٹیم کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج میں ڈیکسامیتھازون کے استعمال پر غور کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہم اب پاکستان کی تاریخ کا بہترین لوکل گورنمنٹ سسٹم لا رہے ہیں'

معاون خصوصی نے کہا تھا کہ یہ سوزش کے تدارک کی دوائی کا ایک پرانا اور سستا انجکشن ہے اور پاکستان میں اس دوائی کو بہت سی کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ظفر مرزا نے خبردار کیا تھا کہ ڈیکسامیتھازون کورونا وائرس سے انتہائی متاثرہ مریضوں کے لیے ہے جو آکسیجن اور وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ دوائی ابتدائی یا اس کے بعد کے درجے کے متاثرین کےلیے استعمال نہیں کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں 81 لاکھ سے زائد لوگوں کو متاثر اور 4 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ اموات کا سبب بننے والے مہلک نوول کورونا وائرس پاکستان میں ایک لاکھ 57 ہزار 738 لوگوں کو متاثر اور 3 ہزار 33 کی جانیں لے چکا ہے۔

17 جون کو ملک میں اس وبا کے نئے کیسز میں 5 ہزار 785 جبکہ اموات میں 133 کا اضافہ ہوا تاہم ملک میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی اور آج مزید 2047 افراد اس وائرس سے مکمل شفایاب ہوگئے۔

ملک میں اس وبا کے پھیلاؤ کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور وفاقی وزیر یہ خدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ رواں ماہ کے آخر تک کیسز کی تعداد 3 لاکھ جبکہ جولائی کے آخر تک 10 سے 12 لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024