• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

انصار الاسلام پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری

شائع October 25, 2019 اپ ڈیٹ November 1, 2019
نوٹی فکیشن میں صوبوں کو انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کی ہدایت  — فائل فوٹو / اے ایف پی
نوٹی فکیشن میں صوبوں کو انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کی ہدایت — فائل فوٹو / اے ایف پی

اسلام آباد: وزارت داخلہ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم 'انصار الاسلام' پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق نجی ملٹری گروپ کا قیام آئین کے آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے اور جے یو آئی (ف) کی انصار الاسلام فورس قانون کی خلاف ورزی کا سبب بن سکتی ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ اس بنا پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی منظوری کے بعد انصار الاسلام پر پابندی عائد کر رہی ہے۔

نوٹی فکیشن میں صوبوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ملٹری گروپ کے خلاف کارروائی کریں۔

واضح رہے کہ تین روز قبل وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم 'انصار الاسلام' پر پابندی عائد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ سے قبل ہی مدارس کی نگرانی شروع

کابینہ ڈویژن کے ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے انصار الاسلام پر پابندی کی منظوری دی اور کابینہ ارکان سے تنظیم پر پابندی کی منظوری بذریعہ سرکولیشن لی گئی۔

قبل ازیں وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی سمری میں کہا گیا تھا آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت انصار الاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی اور مشاورت کے بعد وفاقی حکومت، وزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا اختیار سونپے گی۔

وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا۔

مزید پڑھیں: عدالتی فیصلوں کے مطابق اپوزیشن کو احتجاج کا حق دیا جائے گا، وزیر دفاع

یاد رہے کہ چند روز قبل جے یو آئی (ف) کی فورس 'انصار الاسلام' کے دستے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان محافظ دستے سے سلامی لیتے نظر آئے تھے۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ملیشیا فورس کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024