سابق 'بی ایس ایف' اہلکار کا نریندر مودی کےخلاف انتخاب لڑنے کا اعلان
بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے برطرف اہلکار تیج بہادر یادیو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا۔
تیج بہادر نے ریاست اتر پردیشن کے شہر واراناسی سے نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والے تیج بہادر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں مسلح افواج سے کرپشن کے خاتمے کے لیے انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہوں۔'
انہوں نے کہا کہ 'نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد میں نے مسلح افواج میں کرپشن سامنے لانے کی کوشش کی، لیکن مجھے فوج سے برطرفی کا انعام دیا گیا۔'
یہ بھی پڑھیں: ناقص کھانے کا شکوہ: بھارتی فوجی کو پلمبر لگادیا گیا
قبل ازیں تیج بہادر کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'فیس بک' پر پوسٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'اب میں کرپشن کے خاتمے کے لیے عوام کے سامنے جاؤں گا اور مجھے امید ہے کہ عوام میری حمایت کریں گے۔'
دوسری اَپ ڈیٹ میں تیج بہادر نے عوام سے سوال کیا کہ 'ایک فوجی اور چوکیدار کے درمیان لڑائی کیسی رہے گی۔'
واضح رہے کہ ہریانہ کے شہر ریواری سے تعلق رکھنے والے تیج بہادر نے جنوری 2017 میں سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں انہوں نے 'بی ایس ایف' کے جوانوں کو معیاری کھانا فراہم نہ کرنے کی شکایت کی تھی۔
ان کی اس ویڈیو کو تین روز میں تقریباً 90 لاکھ افراد نے دیکھا جبکہ 4 لاکھ 40 ہزار لوگوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
مزید پڑھیں: ناقص کھانے کا شکوہ کرنے والے بھارتی فوجی پر 'ذہنی ٹارچر'
ان کی اس ویڈیو کے بعد بھارتی فوج میں کھلبلی مچ گئی اور سزا کے طور پر تیج بہادر کو 19 اپریل 2017 برطرف کردیا گیا، جبکہ انہیں پینشن دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا۔
تیج بہادر نے اپنی برطرفی کے بعد پنجاب اور ہریانہ کی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ان کی جانب سے پینشن کی بحالی کی استدعا کی گئی تھی، تاہم ان کی درخواست زیر التوا ہے۔
بی ایس ایف کے سابق اہلکار کے 22 سالہ بیٹے روہِت کی حال ہی میں حادثاتی طور پر گولی چلنے سے موت واقع ہوئی تھی۔