شبنم پاکستانی فلموں میں دوبارہ واپسی کی خواہشمند
پاکستان کی نامور اداکارہ شبنم کراچی میں ہونے والے حالیہ لٹریچر فیسٹیول میں شریک ہوئیں جہاں آج بھی مداح ان کی محض ایک مسکراہٹ دیکھنے کا انتظار کرتے رہے۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق فوٹوگرافرز نے شبنم کی صرف ایک جھلک کو کیمرے میں قید کرنے کے لیے انھیں گھیر رکھا تھا، وہ میڈیا کے سوالوں کے جوابات بھی بغیر کسی جھجھک کے دیتی رہیں۔
بنگلہ دیش منتقل ہونے کے باوجود شبم اب بھی پاکستانی فلموں کا حصہ بننا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا 'فنکار اور کھلاڑیوں کو کبھی بھی سرحدوں سے فرق نہیں پڑتا، ہم لوگوں کے درمیان دوستی کو مضبوط کرتے ہیں، میں 4 سال قبل پاکستان میں تھی اور مجھے حیرانی ہورہی ہے کہ نوجوان نسل بھی مجھے بہت اچھی طرح جانتی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ میں یہاں فلموں میں کام کروں اور مجھے بھی اس میں کوئی مسئلہ نہیں، اگر مجھے کسی اچھے کردار کی آفر ملی، جو خاص طور پر مجھے سوچ کر لکھا گیا ہو تو میں اس پر ضرور غور کروں گی'۔
اس دوران جب شبنم کے شوہر مرحوم ہدایت کار روبن گھوش کا ذکر ہوا تو اداکارہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے، انہوں نے کہا 'میں نے روبن کے ساتھ 50 سال گزارے جن کے بارے میں آج بھی سوچ کر مجھے ہمت ملتی ہے'۔
انہوں نے اپنے مداحوں سے درخواست کی کہ وہ ان کے لیے دعا کریں، جو ایونٹ ختم ہونے کے بعد بھی شبنم کے ساتھ ہی رہے اور ان کے ساتھ سیلفیاں لینے میں مصروف رہے۔
شبنم نے مزید کہا 'میں کراچی میں 7 دن کے لیے موجود ہوں اور میرے مداحوں نے مجھے اتنا مصروف رکھا ہے کہ مجھے بازار جانے تک کا وقت بھی نہیں مل سکا، لیکن مجھے کوئی مسئلہ نہیں کیوں کہ میرے مداح خوش ہیں'۔
اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر سراج احمد، پاکستان فلم اینڈ ٹی وی جرنلسٹ ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے وصی قریشی اور معروف اداکار مصطفیٰ قریشی بھی موجود تھے۔