امجد صابری والد کے پہلو میں سپرد خاک
کراچی: قاتلانہ حملے میں ہلاک ہونے والے معروف قوال امجد صابری کو سپرد خاک کردیا گیا۔
یاد رہے کہ صابری گھرانے سے تعلق رکھنے والے غلام فرید صابری کے صاحبزادے اور معروف قوال امجد صابری کو گذشتہ روز کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: معروف قوال امجد صابری قاتلانہ حملے میں ہلاک
امجد صابری کی میت کو چھیپا کے سرد خانے سے پہلے ان کے گھر اور بعدازاں جنازہ گاہ منتقل کردیا گیا، اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور لوگ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ۔
امجد صابری کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
ان کی نماز جنازہ لیاقت آباد روڈ پر ارم بیکری کے سامنے ادا کی گئی۔
امجد صابری کی نمازجنازہ پاک پتن کے گدی نشین دیوان احمد میاں نے پڑھایا۔
ان کی تدفین پاپوش نگر قبرستان میں پیرحیرت شاہ وارثی کے مزار کے احاطے میں کی گئی، امجد صابری کے والد غلام فرید صابری کی قبر بھی اسی احاطے میں موجود ہے۔
صابری عہد
40 سالہ امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے اور عصر حاصر میں قوالی کے شعبے میں صف اول کے قوال مانے جاتے تھے۔
مقبول صابری نے اپنے بھائی مرحول غلام فرید صابری کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں قوالی کو متعارف کرایا اور عارفانہ کلام میں اپنا نمایاں مقام بنایا۔
والد اور چچا کے انتقال کے بعد امجد صابری ان کے ورثے کو آگے بڑھارہے تھے اور انہوں نے اپنی محنت سے قوالی کی دنیا میں اپنی علیحدہ پہچان بنالی تھی۔
صابری برادان نے جو بھی کلام پڑھا وہ لوگوں کے دلوں میں اتر گیا تاہم ان کے سب سے مشہور و مقبول کلاموں میں ’بھر دو جھولی میری‘، ’تاجدار حرم ہو نگاہ کرم‘ اور ’میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا‘ شامل ہیں۔
امجد صابری نے متعدد ہندی فلموں کیلئے بھی قوالیاں ریکارڈ کرائی ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔