• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

طورخم بارڈر پر اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا امکان

شائع June 14, 2016 اپ ڈیٹ June 15, 2016
طورخم پر ایک پاکستانی فوجی اہلکار پہرا دے رہا ہے—اے ایف پی۔
طورخم پر ایک پاکستانی فوجی اہلکار پہرا دے رہا ہے—اے ایف پی۔

پشاور : طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی فائرنگ سے پاکستانی فوجی افسر کی منگل کو ہلاکت کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے اور سرحد پر دونوں اطراف سے فوجی نفری کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پاکستانی سیکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ پاک فوج نے بھاری اسلحہ اور اضافی فوجیوں کو پیر کی شب افغان سرحد پر منتقل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر:افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ،13 زخمی

پیر کو ایک افغان سرحدی پولیس کمانڈر نے بھی تصدیق کی تھی کہ افغانستان بھی سرحد پر اپنی جانب مزید فوجیوں کو تعینات کررہا ہے۔

سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحٰل شریف نے منگل کو میجر علی جواد چنگیزی کی نمازجنازہ میں شرکت کی جو افغان سرحد پر ہونے والی جھڑپ میں زخمی ہوگئے تھے اور زخموں کی تاب نہ لاکر ہسپتال میں دم توڑ گئے، جبکہ اس جھڑپ میں نو پاکستانی اور چھ افغان فوجی بھی زخمی ہوئے تھے۔

افغان حکام نے پیر کو بتایا تھا کہ اس جھڑپ میں ایک افغان فوجی بھی ہلاک ہوا تھا۔

افغانستان کے شہر جلال آباد میں منگل کو ہلاک ہونے والے افغان فوجی کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی جبکہ جنوبی افغانستان کے شہر لشکر گاہ میں ہونے والے ایک مظاہرے میں پاکستانی پرچموں کو نذر آتش کیا گیا اور مشتعل افراد نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

طورخم بارڈر پر موجود مرکزی دروازے مسلسل تیسرے روز بھی بند رہے اور سرحد کے دونوں اطراف ہزاروں افراد پھنسے رہے۔

پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کا پہلا تبادلہ اتوار کو ہوا تھا جس کی وجہ پاکستانی علاقے میں ایک نئی سرحدی پوسٹ کی تعمیر تھی۔

پاکستان کا کہنا تھا کہ وہ عسکریت پسندوں کو سرحد عبور کرنے سے روکنے کے لیے گیٹ کو تعمیر کررہا ہے۔

افغان وزارت خارجہ کے مطابق افغانستان نے منگل کو پاکستانی سفیر کو طلب کرکے اس تشدد پر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

اس سے قبل پاکستان نے بھی پیر کو افغان سفارتکار کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Kamal KSA Jun 14, 2016 10:36pm
Time to make clear our expectations, unwanted hospitality, sovereignty and border controls measures to Afghans. We have all the rights to defend our people at our best.
Nadir Khan Jun 15, 2016 06:20am
Afghans are acting at the discretion of India. Afghanistan made no contributions to this world except spreading terrorism and production of illegal drugs. They've been using Islam as a shield to make money. Muslims around the world condemned the this kind of representation of Islam.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024