• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

جلد مضبوط مسلز بنانے کا راز سامنے آگیا

شائع June 9, 2016
یہ دعویٰ ایک نئی برطانوی تحقیق میں کیا گیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ ایک نئی برطانوی تحقیق میں کیا گیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

ہر شخص کو اپنے مسلز کو مضبوط اور بڑا کرنے کا شوق ہوتا ہے مگر کیا آپ کم محنت کرکے جسم بنانے کا طریقہ جانتے ہیں؟

اگر نہیں تو ایسا بہت آسانی سے ممکن ہے جس کا دعویٰ ایک نئی برطانوی تحقیق میں کیا گیا ہے۔

لوفبورگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر افراد روایتی طریقے سے ویٹ لفٹنگ میں وزن بڑھا کر مسلز کو بڑھاتے ہیں۔

مگر محققین کا دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ کار غلط ہے لوگ چاہے تو کم وزن اٹھا کر بھی یہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں تاہم اوپر نیچے آرام سے کرنے کی بجائے تیزرفتاری سے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزن کو آہستگی اور تکلیف دہ انداز سے اوپر نیچے کرنا بھی فائدہ مند ہے مگر کم وزن کو تیزی سے لفٹ کرنا تیزی سے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ پہلی بار ہے کہ کسی طبی مطالعے میں جسمانی تربیت کا موازنہ کیا گیا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مسلز کو مضبوط بنانے کے آسان طریقے پر فٹنس اور اسپورٹس ماہرین برسوں سے بحث کررہے ہیں مگر بہت کم تکلیف سے بھی جسمانی طور پر مضبوط بنا جا سکتا ہے۔

محققین کے مطابق آہستہ اور تکلف دہ ٹریننگ کے مقابلے میں تیز رفتاری سے ورزش کرنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کو ین گروپس میں تقسیم کرکے پٹھوں کے سکیڑنے پھلنے کی ورزشیں کرائی گئیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ تیزی سے کرنے والے افراد کے لیے مسلز بنانا آسان اور کم تھکاوٹ کا باعث بنتا ہے اور یہ ایک موثر طریقہ ہے۔

اس کے مقابلے میں روایتی طریقہ کار زیادہ محنت کا تقاضہ کرتا ہے جبکہ لوگ جلد تھک جاتے ہیں تاہم یہ طویل المعیاد بنیادوں میں مسلز کی موٹائی میں اضافے کے موثر طریقہ ہے۔

محققین کے مطابق آسان طریقے سے مسلز کو مضبوط بنانے کا طریقہ کار درمیانی عمر کے افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو زیادہ محنت نہیں کرسکتے۔

ان کے بقول کچھ وقت کی تیزی سے ٹریننگ کے ذریعے لوگ اپنے مسلز کو مضبوط بناکر ہڈیوں کی صحت بہتر بناسکتے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف اپلائیڈ فزیکولوجی میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024