• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: وہاب الدین–عمر 13

والدین : کبیر الدین اور رخشندہ
بہن بھائی : ثناء(23 سال)، شہاب الدین (21 سال)

وہاب کے والد کے لیے اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کو کھونا برداشت سے باہر ثابت ہوا۔ وہ المناک سانحہ جو وہاب کی زندگی لے گیا، کے دو ماہ بعد اس بچے کے والد کی صحت خراب ہونا شروع ہوئی اور وہ دنیا سے چل بسے۔

وہاب کی والدہ بتاتی ہیں کہ ان کا بیٹا علم دوست بچہ تھا جو رات گئے تک کام کرتا رہتا ہے۔ وہ مزید بتاتی ہیں کہ وہ اپنے والدین کی ضروریات سے متعلق بہت حساس تھا۔ وہ اپنے والد کے قریب تھا اور اکثر ان کے ساتھ سائنس اور تحقیق کے حوالے سے اپنے شوق کے بارے میں تبادلہ خیال کرتا۔ وہ سائسندان بننا چاہتا تھا۔ وہ دونوں دنیا کے مختلف ممالک کے طول و عرض کے بارے میں بات کرتے۔ وہاب کو ان ممالک کی ثقافت اور روایات کے بارے میں تجسس تھا۔ وہ دن بھر کے کاموں کے بعد اپنے والد کے ہاتھوں اور ٹانگوں کا مساج کرتا تھا۔

وہاب کو بلیوں سے محبت تھی اور وہ آوارہ بلیوں کا خیال رکھتا تھا جو آس پڑوس میں پھرتی نظر آتیں، وہ انہیں دودھ دیتا اور ان کے لیے خصوصی کھانے تیار کرتا۔

یہ خاندان اس المیے کے بعد بکھر کر رہ گیا۔ وہ اپنے واحد کمانے والے سے بھی محروم ہوگیا اور زندگی مشکل ہوگئی۔ وہاب کی والدہ اب اچھے دنوں کے لیے دعائیں کرتی ہیں۔