آرمی پبلک اسکول حملہ: سحر افشاں –عمر33
والدین: نور رازق (مرحوم) اور شمیم اختر
بھائی: فواد گل (35)
سانحہ والے دن سحر طالب علموں کو سکول سے باہر نکالنے میں مدد کر رہی تھیں جب دہشت گردوں نے انہیں پکڑ لیا۔
انہوں نے 2006 میں بطور اردو ٹیچر سکول میں شمولیت اختیار کی۔ پشاور یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹرز سحر ایم فل کر رہی تھیں۔
خلوص اور سخت محنت کی وجہ سے انہیں جلد ہی سکول کے سینئر سیکشن میں پروموٹ کر دیا گیا تھا۔
وہ اپنے خاندان کیلئے ایک رول ماڈل تھیں اور بہن بھائی بھی ان جیسا بننا چاہتے ہیں۔
ان کے ساتھیوں کو آج بھی یقین نہیں ہوتا کہ وہ دنیا سے رخصت ہو چکیں۔ ان کا خوبصورت مسکراتا چہرہ اور آواز ان کے ساتھیوں کے کانوں میں گونجتا رہتا ہے۔
سحر کو اپنی دوستوں کے ساتھ مزے مزے کے کھانے کھانے اور گپ شپ کا بہت شوق تھا۔
طالب علم بتاتے ہیں کہ دھیمے مزاج کی سحر کو اپنے مضمون سے بہت لگاؤ تھا۔وہ اکثر بچوں کیلئے اردو مباحثہ کا انعقاد کرتیں اور اس حوالے سے بچوں کی تربیت کریں۔
حال ہی میں دہلی یونیورسٹی سے آئے طالب علموں کے وفد نے ان سے اردو سیکھانے کی درخواست بھی کی تھی۔