• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: محمد عزیر علی–عمر 14

والدین: احمد علی، گلاب پروین
بہن بھائی: 11 سالہ ملائیکہ علی، ساڑھے 7 سالہ محمد جلال ابراہیم

محمد عزیر علی ایک بہادر بچے تھے، ان کے دوستوں کے مطابق آرمی پبلک اسکول پر حملے کے روز انھیں ایک گولی لگی اور وہ اپنے دوستوں پر گرگئے تاکہ انھیں دہشت گردوں کی گولیوں سے بچا سکیں۔

یہی وجہ ہے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس دن عزیر کو 13 گولیاں لگیں۔

اس دن عزیر نے اپنی ہسٹری (تاریخ) کی ٹیچر سے نہایت ہلکے پھلکے انداز میں کہا تھا، "مِس آج آپ میک اپ نہیں کرکے آئیں، اسی لیے غصہ ہورہی ہیں، پلیز، میک اپ کیا کریں! کیوں کہ جب آپ میک اپ کرتی ہیں تو آپ کاموڈ اچھا ہوتا ہے"۔

عزیر اپنے دادا حاجی علی خان کے چہیتے بلکہ بالکل دوستوں کی طرح تھے۔

ان کی والدہ کے مطابق عزیر ایک سخی انسان تھے اور ایک مرتبہ انھوں نے بلڈ پریشر کے علاج کے لیے سڑک پر پیسوں کا تقاضا کرنے والی ایک خاتون کو بھی 120 روپے دے دیئے تھے۔