آرمی پبلک اسکول حملہ: سہیل اسلم–عمر 14
والدین: محمد اسلم اور سکیم اسلم
بہن/بھائی: محمد زوہیب اسلم (9)، محمد ذیشان اسلم (5)
بہن بھائیوں میں سب سے بڑے سہیل ایک ذمہ دار اور خیال رکھنے والے بچے تھے۔ وہ اپنے والدین کے انتہائی قریب اور چھوٹے بہن بھائیوں کو سنبھالنے میں مدد کرتے۔
وہ اکثر و بیشتر کچن میں اپنی والدہ کی مدد بھی کرتے۔
سہیل ایک ذہین طالب علم تھے جو سکول کے بعد لمز میں پڑھنے کی خواہش رکھتے تھے۔ انہوں نے والد کے پشاور ٹرانسفر ہونے کے بعد نومبر، 2014 میں آرمی پبلک سکول جوائن کیا۔
سہیل کے والد نے بتایا کہ سانحہ والے دن سہیل نے ان کیلئے صبح کی چائے بنائی تھی۔
ایک فوجی کا بیٹا ہونے کی وجہ سے وہ آرمی میں شمولیت چاہتے تھے۔ سہیل کے والد نے مزید بتایا کہ کس طرح وہ دونوں اکثر مختلف آپریشنز پر بحث کرتے۔
سہیل کارٹون بہت شوق سے دیکھتے اور ان کا فیورٹ کریکٹر مکی ماؤس تھا۔کرکٹ کھیلنے کے شوقین سہیل کو شاہد آفریدی بہت پسند تھے۔
سہیل کو موٹر سائیکل چلانا بھی اچھا لگتا تھا اور وہ اپنے والد سے موٹر سائیکل کی فرمائش کرتے لیکن چھوٹی عمر کی وجہ سے یہ فرمائش ہمیشہ رد کر دی جاتی۔
سفر کے شوقین سہیل اکثر چھٹیوں میں سیاحتی مقامات پر جاتے۔ 2014 میں بھی انہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ ایک ایسا ہی دورے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن اسے ملتوی کر دیا گیا۔
دورے کیلئے خریدے گئی پیلی شرٹ اور نیلی جینز آج بھی مرحوم سہیل کی میز پر پڑی ہیں۔