• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: عبدالاعظم آفریدی –عمر20

والدین: مسٹر اینڈ مسز غیاث الدین آفریدی
بہن/ بھائی: الوینہ غیاث (30)، ڈاکٹر عامر اعظم آفریدی (29) اورسکندر اعظم آفریدی (28)

شرارتی اور من موجی اعظم ایک مرتبہ سکول کی کمپیوٹر لیب میں گئے اور تمام کمپیوٹرز پر پانی ڈال دیا۔

بعد میں غصے سے بھپرے ٹیچر کے استفسار پر اعظم نے اپنی شرارت تسلیم کی،جس پر انہیں آٹھ ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

وہ پڑھنے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے تھے مگر مارشل آرٹس اور ویٹ لفٹنگ کے جنون نے انہیں کئی تمغے اور سرٹیفیکٹس جیتنے کا موقع دیا۔

مسز غیاث اپنے مرحوم بیٹے کو سادہ قرار دیتی ہیں، کیونکہ وہ 20 سال کے ہونے کے باوجود اپنی ماں کے پہلو میں ایک چھوٹے بچے کی طرح سوتے تھے۔

والدہ کے مطابق، اعظم فراخ دل تھے اور اپنے جیب خرچ سے کالونی کے گیٹ کیپر اور دوسرے ملازمین کی مدد کرتے تھے۔

اعظم کو جانوروں سے پیار تھا اور انہوں نے ایک کتا بھی پال رکھا تھا۔ موت سے قبل انہوں نے اپنے ڈرائیور کو بتایا تھا کہ وہ اپنے دوست کی پالتو بلی کو اپنانے پر بہت خوش ہیں۔