آرمی پبلک اسکول حملہ: اسحاق امین –عمر18
والدین: محمد امین اور زرشیدہ
بہن/ بھائی: وقار امین (27)، سعید امین(25)، دل آویز (23)، عامر امین* (17)، اسفندریار امین (12)۔ *عامر امین بھی سکول پر حملے کی زد میں آکر زخمی ہو گئے تھے۔
سنجیدہ مزاج کے حامل اسحاق ایک مخلص طالب علم اور سائنس میں دلچسپی رکھتے تھے۔ سبھی ان کی بہت عزت کرتے تھے لیکن جب کوئی انہیں لالا کہہ کر پکارتا تو وہ بہت خوش ہوتے اور پکارنے والے کو چھوٹا سمجھ کر برتاؤ کرتے۔
اسحاق اپنے چھوٹے بھائی عامر اور دو دوستوں کے انتہائی قریبی تھے۔
بھائیوں کے مطابق، وہ کرکٹ اور بیس بال کھیل کر لطف اندوز ہوتے۔ انہیں انگریزی فلمیں بالخصوص ہارر، لڑائی یا جنگی ہیروز کے موضوعات پر بنی فلمیں پسند تھیں۔
انہیں کیمرے کی آنکھ سے خوبصورت قدرتی مناظر قید کرنا پسند تھا۔ اچھے آواز کے مالک اسحاق اکثر گنگنا بھی لیتے۔
عید کے موقع پر وہ اپنے والد سے ایک ہفتہ قبل ہی قربانی کا جانور لانے کا مطالبہ کرتے تا کہ اس کے ساتھ کھیلنے کا کافی وقت مل سکے۔
اسحاق شرارتی بھی تھے۔ ان کے بھائی نے بتایا کہ کس طرح اسحاق کلاس میں دوسروں کو سزا دلانے کیلئے منصوبے بناتے۔ ایک مرتبہ انہوں نے شرارت کرنے کے بعد اپنے ایک دوست(عمر) پر الزام لگا دیا، جس پر ٹیچر نے عمر کو کلاس سے نکال دیا۔
ان شرارتوں کے باوجود اسحاق کے پانچ بہترین دوست تھے۔