• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: سیف اللہ درانی–عمر 14

والدین : تحسین اللہ درانی اور فلک ناز
بہنیں : 19 سالہ ثناء، 17 سالہ حفضہ ، 11 سالہ عمارہ

سیف اللہ درانی کو اس کے اسکول کے ساتھی ' آلو' کی عرفیت سے بھی جانتے تھے کیونکہ اسے اس سبزی سے بہت محبت تھی۔ اسے کھانے کا بہت شوق تھا اور وہ بڑا ہونے پر پائلٹ بننا چاہتا تھا۔

وہ اور اس کے بھائی کے درمیان اکثر قریبی مسجد میں نمازیں پڑھنے، مسجد کو صاف رکھنے اور دیگر خدمات سرانجام دینے کا مقابلہ ہوتا جو کہ سیف کا مشغلہ تھا۔

اس کی بہن بتاتی ہے کہ وہ بہت شرارتی تھا، جیسے دیگر بچے پسند کرتے تھے۔ ہر بار جب بھی بہن اسے کچھ لانے کا کہتی تو اس سے کمیشن کا مطالبہ کرتا اور نہ ملنے پر انکار کردیتا۔

اس کے ولد بتاتے ہیں کہ سیف اس وقت تک دوپہر یا رات کا کھانا نہیں کھاتا تھا جب تک مالیوں، چوکیدار اور ڈرائیورز کو نہیں مل جاتا۔ وہ ذاتی طور پر ان کے پاس جاکر پوچھتا کہ انہوں نے کھانا کھالیا ہے یا نہیں اور اگر کسی نے نہیں کھایا ہوتا تو وہ اپنی والدہ سے اس کے لیے کھانا پکانے کی درخواست کرتا۔

اپنے بیٹے کے بارے میں بتاتے ہوئے سیف کے والد غمزدہ اور روتے رہے اور زیادہ بات کرنے سے قاصر رہے مگر اس کی والدہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی موت کو قبول کرلیا ہے۔