• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: بلال ارشد–عمر17

والدین:ارشد علی اور ناہید ارشد
بہن بھائی : 19 سالہ راشد علی، 18 سالہ شاکر علی، 14 سالہ مشعل ارشد، 12 سالہ سلینا ارشد اور 10 سالہ زراق خان

بلال ارشد ہمیشہ سے پاک فوج میں بطور کمیشن آفیسر شمولیت کی خواہش رکھتا تھا۔ ایک قابل ایتھلیٹ، اسے والی بال اور بیڈ منٹن کھیلنے میں مزہ آتا تھا اور اس نے دونوں گیمز میں متعدد اعزازات جیتے تھے۔

وہ نظم و ضبط کا پابند تھا اور علی الصبح اٹھ کر اپنے گھر والوں کو بھی ایسا کرنے کا کہتا۔ وہ بے عیب شخصیت کو برقرار رکھتا اور پہننے کے لیے ملبوسات کے حوالے سے کافی سوچ بچار کے بعد فیصلہ کرتا۔

سخی دل کا مالک بلال اکثر اپنے والد کو پیسے دینے پر قائل کرلیتا تاکہ وہ اپنے کسی اچھے ریسٹورنٹ میں اپنے کم خوشحال دوستوں کی دعوت کرسکے۔

اے پی ایس سانحے کی صبح اسکول جانے سے قبل وہ دو کیک گھر لے کر آیا۔ اس میں ایک بلال نے کھایا اور اپنی والدہ کو کہا کہ دوسرا اس کے والد کو دیا جائے جو اس وقت سو رہے تھے۔

بلال کے والد اس روز تاخیر سے اٹھے اور فوراً ہی انہیں اے پی ایس حملے کے بارے میں معلوم ہوا جس نے ان کے بیٹے کی زندگی بھی لے لی۔ اس دن سے وہ کیک اب بھی گھر میں رکھا ہے۔