• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: نور اللہ درانی –عمر 15

والدین: تحسین اللہ درانی اور فلک ناز
بھائی بہن: 19 سالہ ثنا، 17 سالہ حفصہ اور 11 سالہ عمارہ

نور اللہ درانی اپنی فیملی سے بہت قریب تھا۔ اس کی بہن کہتی ہیں کہ جب وہ ایک ہی اسکول میں تھے، تب نور اللہ اپنے دوستوں کو کینٹین سے چیزیں لے کر کھلاتا جس کا بل اس کی بہن کو ادا کرنا پڑتا تھا۔

وہ ڈاکٹر بننا چاہتا تھا اور کمپیوٹر میں بہت ذہین تھا۔

نور اللہ کے والد کہتے ہیں کہ وہ کمپیوٹر میں آنے والی ہر خرابی کا حل جانتا تھا اور علاقے میں ’کمپیوٹر ماسٹر‘ کہہ لایا جاتا تھا۔ ان کے پڑوسیوں کے کمپیوٹر میں جب بھی کوئی خرابی آتی، وہ نور اللہ سے ٹھیک کرنے کی درخواست کرتے تھے۔

اس کی والدہ، جو استانی بھی ہیں، کہتی ہیں کہ نور اللہ انہیں اکثر یہ کہہ کر مذاق میں تنگ کرتا تھا کہ اگر وہ اپنی والدہ کو ان کا ہی ٹیسٹ کرنے کے لیے دے، تو وہ بھی اس میں فیل ہوجائیں گی۔