• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: فضل رحیم–عمر 14

والد: محمد عثمان
بھائی/بہن: محمد فیصل (22)، محمد فہیم (21)، مومنہ (19)، نمرا (12)

فضل رحیم کا آرمی پبلک اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کا واحد مقصد پاکستان کے سب سے متعبر ادارے پاک فوج میں شامل ہونا تھا۔

وہ کرکٹ کھیلنا بہت پسند کرتے تھے اور اکثر اپنے گھر کی چھت پر اپنے دیگر بھائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتے تھے کیوں کہ ان کے والد نے گلی میں کھیلنے سے منع کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ گھڑ سواری کا بھی شوق رکھتے تھے اور مقصد کے لیے پارکس جایا کرتے تھے۔

اس کے علاوہ وہ گیٹار بجانے میں بھی مہارت رکھتے تھے اور طوطوں سے لگاؤ رکھتے تھے۔

وہ اپنے والد کے مقابلے میں والدہ سےزیادہ قریب تھے۔ ان کے والد کے مطابق گھر کے ہر بچے کو ہفتہ وار 50 روپے دیے جاتے تاہم فضل انہیں ایک ہی دن میں ختم کردیتے اور مزید پیسوں کی فرمائش کرتے۔ ایک بار ان کے والد نے انہیں منع کردیا تو وہ بھاگ کر اپنی والدہ کے پاس گئے اور کہا کہ 'آپ نے کسی اور سے شادی کیوں نہیں کی؟'