آرمی پبلک اسکول حملہ: فرحان جلال –عمر 15
والدین : جلال بیار اور سیدہ بیگم
بہن بھائی : 30 سالہ حسن حسرت جبیں، 29 سالہ اسفندیار ، 28 سالہ شہریار ، 27 سالہ سیار، 26 سالہ ارشن یار، 18 سالہ نویدہ ، 17 سالہ کاشف، 16 سالہ طائف
حملے کے دن فرحان نے چھلانگ لگا کر اپنے بھائی کو اس وقت بچایا جب اس نے حملہ آوروں کو آڈیٹوریم کے اندر آتے ہوئے دیکھا۔ جب فائرنگ شروع ہوئی تو فرحان نے طائف کو فرش کی جانب دھکا دیا اور اس کے اوپر لیٹ کر بھائی کو بچالیا۔
اس کے والد کے مطابق فرحان ان کے نو بچوں میں سب سے نمایاں تھا۔ وہ سب سے چھوٹا ضرور تھا مگر سب سے زیادہ ذہین اور متحرک تھا۔ وہ طائف کے بہت زیادہ قریب تھا جو اس سے ایک سال ہی بڑا تھا۔
فرحان فائٹر پائلٹ بننے کا خواب دیکھتا تھا۔ وہ گھنٹوں تک لڑاکا طیاروں کی ویڈیوز دیکھتا، جبکہ فزکس اور کیمسٹری اس کے پسندیدہ مضامین تھے۔
اگرچہ اسے جنگی کہانیوں پر مشتمل کتابوں کو پڑھنا پسند تھا مگر اس کا پسندیدہ مشغلہ ویڈیو گیمز کھیلنا تھا۔ پراجیکٹ آئی جی اور گرینڈ تھیف آٹو اس کے پسندیدہ انتخاب تھے۔
وہ ایک خوش باش اور خوش قسمت بچہ تھا جسے مقامی سیاحتی مقامات جیسے مری اور اسلام آباد کی سیر کرنے سے محبت تھی۔ اسے جنک فوڈ کھانا پسند تھا مگر اکثر انہیں گھر میں بنی مصالحے دار چکن بریانی کے سامنے چھوڑ دیتا۔